خبردار! لاہور میں اب بوگس نمبر پلیٹ نہیں چلے گی

1 10,042

لاہور ٹریفک پولیس نے جعلی اور بوگس نمبر پلیٹ رکھنے والے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے
مالکان کے لیے زیادہ سخت سزا متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس اب
اس پر چالان جاری نہیں کرے گی بلکہ اس شخص پر براہ راست مقدمہ درج کیا جائے گا۔
خبروں کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر (CTO) لاہور کیپٹن (ر) سید حماد عابد نے رنگین شیشوں اور
غیر رجسٹرڈ نمبر پلیٹوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔ یہ آرڈر کہتا ہے کہ پولیس پرائیوٹ
گاڑیوں پر آفیشل نمبر پلیٹیں اور اوپر نیلی لائٹ لگانے والوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کرے گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکلیں ضبط کر لی جائیں گی۔
حکم کے مطابق ان لوگوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی جنہوں نے اپنی گاڑیوں پر
پولیس کی فلیشر لائٹس لگوا رکھی ہیں۔ CTO کا کہنا ہے کہ پولیس جعلی، ٹیمپرڈ اور غیر واضح
نمبر پلیٹوں کے خلاف کوئی بہانہ قبول نہیں کرے گی۔
کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لیے شہریوں کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے درست
رجسٹریشن پلیٹیں حاصل کرنی چاہئیں۔

یونیورسل نمبر پلیٹس:

اگست 2020ء میں حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں یونیورسل نمبر پلیٹس جاری کی تھیں۔ ایک
نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے اسی سیریل نمبرز
کے ساتھ نمبر پلیٹیں جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔
حکومت کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں گاڑیاں 17 اگست 2020ء سے ایک ہی سیریل
کے تحت رجسٹر کی جائیں گی۔
ایکسائز ڈپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ وہ LEA، RN، BW اور MA سیریلز کی نمبر پلیٹیں ختم کر رہا
ہے، کیونکہ اب صوبے میں صرف پنجاب نمبر پلیٹ ہوگی۔
خبروں کے مطابق صوبائی حکومت نے بوگس نمبر پلیٹوں کے خاتمے کے لیے یونیورسل رجسٹریشن
پلیٹیں متعارف کروائی ہیں۔ اس کے علاوہ یونیورسل پلیٹوں کا مطلب ہے کہ ہر شہر سے گاڑی کی
رجسٹریشن برابر ہوگی؛ مثلاً لاہور پلیٹ کی کار/موٹر سائیکل دوسرے شہروں سے زیادہ مہنگی ہوتی
ہے۔
لاہور ٹریفک پولیس کے فیصلے پر آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ کامیاب ثابت ہوگی؟
مزید نیوز، ویوز اور ریویوز کے لیے پاک ویلز بلاگ پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.