کیا حکومت نے واقعی بِگ 3 کے پروڈکشن پلانٹس پر چھاپے مارے ہیں؟

2 19,511

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ وزارت صنعت و پیداوار (MoIP) نے پاکستان کے بگ 3 آٹو میکرز یعنی ٹویوٹا انڈس، پاک سوزوکی اور ہونڈا اٹلس کے پروڈکشن پلانٹس پر چھاپے مارے ہیں۔ خبروں کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے حکم پر خصوصی ٹیموں نے تفتیش کے لیے یہ چھاپے مارے۔

البتہ تازہ ترین خبریں اور ذرائع کچھ اور بتا رہے ہیں۔ بگ 3 نے ان مبینہ چھاپوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا، جبکہ گندھارا موٹرز نے تو ایسے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے۔ اس کے علاوہ MoIP نے بھی ان خبروں گی تصدیق یا تردید نہیں کی۔ البتہ وزارت کا کہنا ہے کہ کسی بھی ریجنل آفیسر نے ایسے چھاپے کی اطلاع نہیں دی۔

پاکستان میں گاڑیوں کی بلیک مارکیٹنگ

اس سے پہلے کی خبروں کے مطابق ان مبینہ چھاپوں کا مقصد پاکستان میں گاڑیوں کی بلیک مارکیٹنگ کا مسئلہ تھا۔ رپورٹ کا دعویٰ ہے کہ اب حکومت بھی اس بارے میں جانتی ہے۔ حال ہی میں وفاقی حکومت نے ایک سوال اٹھایا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے اور مسئلے کی جڑ کا پتہ لگایا ہے۔ آپ کے خیال میں مسئلہ کیا ہوگا؟ پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار بڑھانے میں آٹو میکرز کی ناکامی۔

تو ہوتا اصل میں یہ ہے کہ: آٹومیکرز مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے میں ناکام ہیں؛ نتیجتاً مارکیٹ میں گاڑیوں کی قلت پیدا ہوتی ہے، جس سے ان کی قیمتیں بڑھتی ہیں اور ڈیلرز پریمیم یا ‘آن منی’ مانگتے ہیں۔

آپ نے دیکھا کہ ڈیلرز کی جانب سے گاڑیوں کی بلیک مارکیٹنگ کی وجہ کا جواب دراصل اس میں ہے کہ آٹومیکرز پیداواری گنجائش کو طلب کے مطابق پورا کرنے میں کیوں ناکام ہیں؟

بگ 3 آٹومیکرز کی تحقیقات

جب گزشتہ منگل کو اس پوری صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ بیٹھی تو ان وجوہات کی بناء پر آٹومیکرز پر خفگی کا اظہار کیا:

ا۔ گاڑیوں کی پیداوار بڑھانے اور مارکیٹ ڈیمانڈ کو پورا کرنے میں ناکامی پر

ب۔ گاڑیوں کے بیشتر پارٹس پاکستان میں مقامی سطح پر بنانے کے بجائے اب بھی جاپان سے درآمد کرنے پر

وفاقی حکومت نے MoIP کو ہدایت کی کہ وہ پاکستانی آٹو انڈسٹری کے بڑے ناموں کے حوالے سے تحقیقات کرے۔ اس طرح بگ 3، ٹویوٹا، ہونڈا اور سوزوکی، MoIP کی نظروں میں آئے اور یہ واقعہ پیش آیا۔

وزارت صنعت و پیداوار کی خصوصی ٹیم ان آٹومیکرز کی پالیسیوں کی نگرانی اور نظرثانی کے لیے گئی تھی۔ یہ ان کے پروڈکشن پلانٹس پر پہلا چھاپہ تھا اور آخری نہیں ہوگا۔ تحقیقات جاری رکھتے ہوئے وزارت ارادہ رکھتی ہے کہ وہ زیادہ تسلسل کے ساتھ غیر علانیہ معائنے کرے گی۔

آخری بات یہ بلاشبہ اچھی خبر ہے کہ وفاقی حکومت پاکستان میں گاڑیوں کی بلیک مارکیٹنگ پر نظر کر رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ تین ادارے ہمیشہ سے نظروں میں ہیں۔ کمپنیز تین یا چار دہائیوں سے مارکیٹ میں موجود ہیں اور اب وقت آ چکا ہے کہ وہ اپنے اقدامات پر ردعمل کا سامنا کریں۔ اس لیے نہ صرف حکومت کی جانب سے ان کی پالیسیز پر سوال اٹھانا بلکہ انہیں پاکستان میں “آن منی” کلچر کا ذمہ دار ٹھہرانا بھی بنتا ہے۔

کیا آپ بگ 3 کے خلاف تحقیقات پر وفاقی حکومت کے اقدامات سے اتفاق کرتے ہیں؟ آپ کے خیال میں ان تحقیقات کا حتمی نتیجہ کیا نکلے گا؟

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.