نئے بجٹ کے بعد ہائی لکس ریوو، ڈی-میکس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا

4 17,114

وفاقی حکومت کی جانب سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) لگانے کے بعد ہائی لکس ریوو اور اِسوزو ڈی ڈبل کیبن (4×4) گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنے کا امکان ہے۔ بجٹ ‏2020-21ء کے تحت حکومت نے مقامی طور پر مینوفیکچر ہونے والی ڈبل کیبن گاڑیوں پر 7.5 فیصد FED جبکہ امپورٹ کی گئی گاڑیوں پر 25 فیصد FED لگائی ہے۔

بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیرانڈسٹریز اینڈ پروڈکشن حماد اظہر نے کہا کہ یہ گاڑیاں اصل میں گڈز ٹرانسپورٹ اور کمرشل مقصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “لیکن پاکستان میں کچھ لوگ انہیں اسٹیٹس سمبل کے لیے استعمال کر رہے ہیں،”  اور اسی کو ان گاڑیوں پر نئے ٹیکس لگانے کی وجہ قرار دیا ہے۔

اس سے پہلے اپنی رپورٹ میں پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) نے کہا تھا کہ مئی 2019ء میں 70 کے مقابلے میں مئی 2020ء میں اِسوزو ڈی-میکس کی صرف 3 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔ جبکہ ہائی لکس نے پچھلے سال کے اسی مہینے میں 468 کے مقابلے میں گزشتہ مہینے صرف 72 گاڑیاں فروخت کیں۔  اس کے علاوہ ہائی لکس کو پچھلے مالی سال کے اتنے ہی عرصے کے دوران 5,323 یونٹس کے مقابلے میں موجودہ مالی سال میں 3,310 یونٹس کی فروخت کےساتھ 37 فیصد کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب اسوزو ڈی-میکس نے مالی سال 2019ء میں 343 گاڑیوں کے مقابلے میں مالی سال 2020ء میں 449 یونٹس کی فروخت کے ساتھ سیلز میں 30 فیصد کا اضافہ دیکھا۔

اسوزو نے حال ہی میں ڈی-میکس کا فیس لفٹ لانچ کیا ہے۔ کمپنی نے ایکسٹیریئر کی شکل کو بہتر بنایا ہے جن میں گاڑی کے انٹیریئر کے ساتھ ساتھ فرنٹ گرِل کو اپگریڈ کیا گیا ہے۔

ساتھ ساتھ حکومت نے موٹر سائیکلوں اور رکشوں سمیت 200cc تک کا انجن رکھنے والی گاڑیوں پر Ambit of Advance ٹیکس (AAT) کا خاتمہ کر دیا ہے۔ اپنی تقریر میں حماد اظہر نے کہا کہ قانون کو واضح کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اس کے علاوہ حکومت نے COVID-19 کی وجہ سے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس بھی نہیں لگایا۔ اپنی تقریر میں حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کے عوام کے لیے “ریلیف بجٹ” پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ ملک اور عوام کو اس وباء سے لڑنے میں مدد دے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.