ہونڈا نے بھارت میں سٹی کی نئی تفصیلات ظاہر کر دِیں

2 27,715

ہونڈا نے بھارت میں ساتویں جنریشن کی سٹی کار کی تمام نئی تفصیلات ظاہر کر دی ہیں۔ نیا ماڈل پیٹرول اور ڈیزل دونوں انجنوں میں آئے گا اور اس میں زیادہ ٹیکنالوجیکل فیچرز ہوں گے۔ یہ پچھلی تمام گاڑیوں سے بڑی ہے۔ کمپنی جولائی کے مہینے میں ملک میں اس نئے ویرینٹ کو لانچ کرنے کے لیے تیار ہے۔

کمپنی درمیانے سائز کی سیڈان گاڑیوں میں ٹویوٹا یارِس، ہیونڈائی ورنا، ماروتی سوزوکی سیاز، فوکس ویگن وینٹو اور سکوکا ریپڈ کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ نیا ماڈل ریلیز کر رہی ہے۔

سائز اور ایکسٹیریئر:

ہونڈا نے اس سٹی کی بنیاد جدید ترین “نیولی ڈیزائنڈ پلیٹ فارم” پر رکھی ہے جو اسے پچھلے ماڈل کے مقابلے میں زیادہ ہلکا، مضبوط اور محفوظ بناتا ہے۔ 2020 ہونڈا سٹی کی لمبائی 4,549 ملی میٹر، چوڑائی 1,748 ملی میٹر اور اونچائی 1,489 ملی میٹر ہے۔ یہ کار 2,600 ملی میٹر کا وِیل بَیس رکھتی ہے، جو بالکل پچھلے ماڈل جتنا ہے۔ اس کے علاوہ نیا ماڈل پچھلے ویرینٹ سے 109 ملی میٹر زیادہ لمبا، 53 ملی میٹر زیادہ چوڑا اور 6 ملی میٹر چھوٹا ہے، جبکہ ڈِگی کی گنجائش 506 لیٹرز ہے۔

اس گاڑی میں ایک الیکٹرک رُوف ٹاپ، فُل LED ہیڈلیمپس اور ٹیل لائٹس، 16 انچ ڈائمنڈ-کٹ الائے رِمز اور ریئر سن شَیڈز ہیں۔

انٹیریئر:

مینوفیکچرر نے اس نئی گاڑی کے انٹیریئر کو بہت اپگریڈ کیا ہے۔ یہ ماڈل 8 انچ ٹچ اسکرین کے ساتھ آئے گا جو ایپل کار پلے، ویب لنک اور اینڈرائیڈ آٹو کے ساتھ compatible ہے۔ اس کار میں ہونڈا ٹیلی میٹکس سسٹم بھی ہے، جو 32 کنکٹڈ کار فیچرز، 7 انچ MID اور الیگزا ریموٹ صلاحیت رکھتا ہے، جو پہلی بار بھارت میں لانچ کیے جائیں گے۔

گاڑی میں ایئر بیگ، آٹو ڈِمنگ RIVM، پیڈل شِفٹرز، پُش بٹن اسٹارٹ/اسٹاپ کی لیس انٹری کے ساتھ، ambient لائٹنگ، ہینڈز فری بُوٹ ریلیز اور ریموٹ انجن اسٹارٹ بھی ہے۔

انجن اور پاور:

جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ نئی سٹی پٹرول اور ڈیزل دونوں انجنوں میں آئے گی۔ پہلے ساتویں جنریشن نے BS6-کمپلائنٹ پٹرول انجن حاصل کیا۔ اس یونٹ میں 1.5 لیٹر کی displacement رکھتا ہے، جو 145Nm اور 121hp دیتا ہے، 2hp کے اضافے کے ساتھ۔ ہونڈا نے ایک ڈبل اوورہیڈ کیم شافٹ (DOHC) والو گیئر بھی انسٹال کیا گیا ہے۔

یہ پٹرول ویرینٹ گیئر باکس کے دو آپشنز رکھتا ہے کہ جن میں 7-اسٹیپ CVT آٹومیٹک اور 6-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن شامل ہیں۔ یہ نئی سٹی پٹرول CVT آٹو کے ساتھ 8.4kpl اور مینوئل کے ساتھ 17.8kpl دیتی ہے۔

ڈیزل انجن نے اس ماڈل کو اس سیگمنٹ میں محض دوسرا سیڈان ویرینٹ بنایا ہے۔ اس انجن میں اب بھی 1.5-لیٹر یونٹ ہے، بالکل پرانے ورژن کی طرح۔ تاہم، نئے انجن کو NSC (NOx اسٹوریج کیٹالسٹ) اور DPF (ڈیزل پارٹیکیولیٹ فلٹر) کی مدد سے BS6 اسٹینڈرڈز کو پورا کرنے کے لیے اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ یہ یونٹ 100hp اور 200NM ٹارک پیدا کرتا ہے۔ کمپنی نے اس انجن کو 6 اسپیڈ مینوئل گیئر باکس کے ساتھ لگایا ہے۔ تاہم، ہونڈا نے ڈیزل انجن والے ماڈل میں ڈیزل CVT آٹو ٹرانسمیشن پیش نہیں کی۔

لانچ اور متوقع قیمت:

کمپنی اس نئی گاڑی کو جولائی میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور قیمتوں کا اعلان بھی اسی مہینے میں کیا جائے گا۔ تاہم، مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی سٹی موجودہ ماڈل کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوگی، جو اس نئی لانچ کے وقت مارکیٹ میں دستیاب رہے گا۔

ہونڈا، پاکستان میں:

ایک ایسے وقت میں جب کمپنی بھارت میں اس نئی لانچ کی تیاری کر رہی ہے، پاکستان میں حالات بالکل مختلف ہیں۔ ہونڈا نے پچھلی دہائی میں ایک بھی نیکسٹ-جنریشن کی گاڑی ریلیز نہیں کی۔ 2010 کے بعد سے، مقامی صارفین پرانی پانچویں جنریشن کی گاڑیاں چلا رہے ہیں۔ مینوفیکچرر کمپنی نے پاکستانی صارفین کے لیے موجودہ ماڈل میں بار بار صرف فیس لفٹس ہی پیش کیے۔ اپنی تمام تر کمیوں خامیوں کے باوجود  لوکل مارکیٹ میں ہونڈا سٹی کی قیمت کافی زیادہ ہے۔

پاکستان اور بھارت کا کمپیریزن:

ہونڈا سٹی ایسپائر کی قیمت پاکستان میں 27,19,000 روپے ہے، جبکہ دوسری طرف انڈین VX CVT سٹی کی قیمت 13,12,000 بھارتی روپے ہے، جو 28,99,520 پاکستانی روپے بنتی ہے۔

مزید کمپیریزن کریں تو بھارت میں سٹی ماڈل ایئربیگز، کروز کنٹرول، LED ہیڈلیمپس اور ٹیل لائٹس، اسمارٹ انٹری، ریئر AC وینٹس، sequential شفٹس، اسٹیئرنگ سوئچز اور وَن ٹچ روف کے ساتھ آتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی ویرینٹ میں ایسا کوئی فیچر موجود نہیں ہے۔

خبروں کے مطابق ہونڈا 2021 میں پاکستان میں چھٹی جنریشن لانچ کرے گا جو ہمارے خیال میں مقامی صارفین کے لیے بہت تاخیر ہے۔ ہونڈا کی اس اپروچ نے دنیا بھر کے صارفین کے مقابلے میں لوکل مارکیٹ کو سالوں پیچھے کر دیا ہے۔

حتمی فیصلہ:

ہونڈا پڑوسی بھارت سمیت دنیا بھر میں نئی جنریشنز اور ماڈل ریلیز کر رہا ہے۔ کمپنی ہمارے پڑوسی ملکوں میں اپنی ساتویں جنریشن لانچ کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ لیکن پاکستان میں حالات بالکل مختلف ہیں۔ کمپنی نے نئی جنریشن یا ماڈل کے حوالے سے پاکستانیوں کو کچھ نیا نہیں دیا۔ پاکستان میں ہونڈا کاروں کی ڈیمانڈ دیکھیں تو کمپنی کو مقامی صارفین اور ان کی ڈیمانڈ کے مطابق چلنے کی ضرورت ہے۔ اسے پاکستانی مارکیٹ کو اپنے عالمی ماڈلز اور تازہ ترین لانچ کے مطابق اپڈیٹ رکھنا ہوگا۔

Recommended For You: The Upcoming Honda City In Pakistan

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.