منی بجٹ پاس – گاڑیوں پر FED اور GST میں اضافہ

0 817

انتظار ختم! وفاقی حکومت نے فنانس (ضمنی) بل 2021، جسے منی بجٹ بھی کہا جاتا ہے، قومی اسمبلی سے منظور کروا لیا ہے۔ خیال رہے کہ اس مِنی بجٹ میں حکومت نے مقامی طور پر تیار کی جانے والی اور درآمد شدہ گاڑیوں کے لیے متعدد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) اور سیلز ٹیکس میں اضافے کی تجویز پیش کی تھی۔

قومی اسمبلی کی جانب سے پاس کیے جانے والے بِل میں مختلف کاروں پر FED کے نظرثانی شدہ نرخ یہ ہیں۔

مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں پر عائد FED

منی بجٹ دستاویز کے مطابق، مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں پر درج ذیل نئے FEDs ہیں:

  • 0 سے 1300 سی سی گاڑیوں پر 5 فیصد۔ خیال رہے کہ 0 سے1000 سی سی پر ایف ای ڈی 0 تھی۔
  • 1301 سے 2000 سی سی گاڑیوں پر 5 فیصد۔ اس سے قبل 1001 سے 2000 سی سی پر ڈیوٹی 5 فیصد تھی تاہم حکومت نے اب انجن کے سائز کی کیٹیگریز میں تبدیلی کی ہے۔
  • 2000 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں پر 10 فیصد۔ جو منی بجٹ سے پہلے فیصد تھی۔

مختصر یہ کہ ایف ای ڈی بڑھنے کے بعد تمام گاڑیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ لہذا، کار کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں ایک اور اضافے کے لیے تیار رہیں۔

Mini-budget PakWheels

ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں پر GST

بل کی دستیاب دستاویز کے مطابق مقامی طور پر تیار شدہ ہائبرڈ کاروں پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کا درج ذیل فیصد لاگو ہوگا:

  • 1800 سی سی تک کی ہائبرڈ کاروں پر 5 فیصد
  • 1801 سے 2500 سی سی ہائبرڈ گاڑیوں پر 12.75 فیصد

دریں اثنا، درآمد شدہ/ CBU الیکٹرک گاڑیوں کے لیے شرح یہ ہے:

  • جی ایس ٹی میں پچھلے 5 فیصد سے 12.5 فیصد اضافہ

Mini-budget PakWheels

امپورٹڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی

ٹیکسوں میں یہ اضافہ بلاشبہ عام عوام کی قوت خرید کو متاثر کرے گا۔ یہ قدم حکومت کی جانب سے درآمد شدہ/CBU گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) میں اضافے کے بعد سامنے آیا۔

تفصیلات یہ ہیں:

اس کا مطلب ہے کہ مقامی طور پر اسمبل اور امپورٹڈ دونوں پر ٹیکس اور ڈیوٹیز بڑھا دی گئی ہیں۔ وقت مشکل ہے اور مزید سخت ہونے والا ہے۔

  • 850 سی سی سے 1800 سی سی تک روایتی انجن والی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی ہے۔
  • 1500 سی سی سے 1800 سی سی تک کی تمام ہائبرڈز گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 15 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی گئی ہے
  • 50 kWh سے زیادہ کے بیٹری پیک کے ساتھ آںے والی الیکٹرک گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی 10 فیصد کر دی گئی ہے۔ تاہم، کمرشل ٹرک اور بسیں اس میں شامل نہیں ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی اور امپورٹڈ دونوں کیٹیگری کی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹیز بڑھا دی گئی ہیں۔

ان ٹیکس اور ڈیوٹیز کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ نیچے دئیے گئے ٹیکس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.