گزشتہ ماہ جولائی میں ٹویوٹا انڈس کی ریکارڈ سیلز

0 4,235

تمام آٹو کمپنیز کیلئے جولائی کا مہینہ انتہائی بہترین ثابت ہوا ہے۔ ٹویوٹا انڈس کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق 1993 کے بعد گزشتہ ماہ جولائی میں ٹویوٹا انڈس نے سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کیں ہیں جن کی تعداد 6775 ہے۔ اس سے قبل سوزوکی نے ریکارڈ سیلز کے اعداد و شمار جاری کیے تھے۔ سوزوکی نے گزشتہ ماہ جولائی میں سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کیں جن کی تعداد 15207 تھی۔

سوزوکی اور ٹویوٹا کی ریکارڈ سیلز کے پیچھے سب سے بڑی وجہ نئی آٹو پالیسی ہے۔ پالیسی کے تحت ٹیکسز میں دی گئی چھوٹ کی وجہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ صارفین کی بڑی تعداد نے ملک بھر میں سوزوکی اور ٹویوٹا ڈیلرشپ کا رخ کیا۔

نئی آٹو پالیسی:

نئی آٹو پالیسی (2016-2021) میں ہر سیگمنٹ کی کار کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔ جس کے تحت تمام گاڑیوں پر عائد  فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED)، ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD) اور جنرل سیلز ٹیکس (GST) میں کمی کی گئی ہے۔

0-1000 سی سی گاڑیاں

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) ختم

ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD) ختم

جنرل سیلز ٹیکس (GST) 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کردیا گیا

1001-2000 سی سی گاڑیاں

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED)  5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد کردی گئی

ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD) 5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کر دی گئی

2000 سی سی سے اوپر کی گاڑیاں

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED)  7.5فیصد سے کم ہو کر 5 فیصد کردی گئی

ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD) 7 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کر دی گئی

ٹویوٹا کی گاڑیوں میں کمی:

ٹویوٹا کی دو سیڈانز کرولا اور یارس 1001 سے 2000 سی سی کی کیٹیگری میں آتی ہیں اور نئی پالیسی کے تحت ان کی قیمتوں میں 120,000 روپے تک کی کمی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیاں (فارچیونر اور ریوو) 2000 سی سی کی کٹیگری میں شمار ہوتی ہیں، فارچیونر کے ویرینٹس کی قیمت میں 4 لاکھ روپے جبکہ ہائیلکس ریوو کے ویرینٹس میں 120,000 روپے تک کی کمی دیکھی گئی ہے۔

مقامی سطح ہر تیار کی جانے والی ٹویوٹا کی تمام گاڑیوں کی قیمتیں یہ ہیں۔

مقامی طور پر تیار کی جانے والی تمام ٹویوٹا کاروں کی نئی قیمتیں یہ ہیں۔ ہم نے گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ اس لیے بھی دیکھا کیوں کہ صارفین سال کے آغاز سے ہی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا انتظار کررہے تھے۔ جیسے ہی نئی آٹو پالیسی سامنے آئی اور کمپنیز نے قیمتوں میں کمی کی تو صارفین کے بڑی تعداد نے ڈیلرشپس کا رخ کیا۔

امید ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں ایک جیسی رہیں گی اور آنے والے مہینوں میں بڑھتی ہوئی سیلز کا رجحان جاری رہے گا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.