وفاقی حکومت کی الیکٹرک بائیکس اور رکشہ کے لیے سود سے پاک قرضہ سکیم

وفاقی حکومت نے اسٹیٹ بینک کے تعاون سے الیکٹرک بائیکس اور رکشہ/لوڈرز کے لیے سود سے پاک قرضہ سکیم کا اعلان کر دیا ہے، جس میں ڈاؤن پیمنٹ پر سبسڈی بھی شامل ہے۔

اس پروگرام میں بینک کے سود اور ڈاؤن پیمنٹ کو پورا کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جائے گی، جس سے خریدار صرف قرض کی اصل رقم (پرنسپل اماؤنٹ) واپس کریں گے۔

اس پروگرام کے بارے میں ہر وہ چیز جو آپ کو جاننے کی ضرورت ہے، ذیل میں دی گئی ہے:

دستیاب ای-بائیکس اور رکشہ کی تعداد

یہ سکیم ان گاڑیوں کا احاطہ کرے گی:

یہ پروگرام دو مراحل میں چلے گا:

یہ بڑے پیمانے کا منصوبہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو ٹرانسپورٹ کا ایک مرکزی ذریعہ بنانے کے حکومتی ارادوں کو ظاہر کرتا ہے۔

اہلیت کا معیار

درخواست دینے کے لیے درست CNIC رکھنے والے افراد اہل ہیں۔ بائیکس کے لیے عمر کی حد 18 سے 65 سال ہے، جبکہ رکشہ اور لوڈرز کے لیے یہ حد 21 سے 65 سال ہے۔1

رکشہ کے لیے درخواست دینے والوں کے پاس درست رکشہ پرمٹ ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، درخواست دہندگان کا بینک قرضوں میں نادہندہ (defaulter) ہونے کا ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔

انصاف کو یقینی بنانے کے لیے، بائیکس کا 25% کوٹہ خواتین کے لیے، 10% تک ڈیلیوری رائڈرز جیسے کاروبار کے لیے، اور رکشہ/لوڈرز کا 30% فلیٹ آپریٹرز کے لیے مختص ہے۔2

درخواست دہندگان کو درج ذیل شرائط پوری کرنی ہوں گی:

منصفانہ رسائی کے لیے مختص کوٹہ:

قرض اور سبسڈی کی رقم

زیادہ سے زیادہ قرض کی رقم گاڑی کی قسم پر منحصر ہے:

اگر گاڑی کی قیمت اس حد سے زیادہ ہے، تو قرض لینے والے کو اضافی رقم خود ادا کرنی ہوگی۔

سبسڈی کی رقم:

یہ سبسڈی ڈاؤن پیمنٹ کے طور پر استعمال ہوگی۔

اس سکیم میں سبسڈی کیا ہے؟

اس پلان میں، حکومت ایک سبسڈی فراہم کرتی ہے، جو خریدار کی مدد کے لیے دی جانے والی مفت رقم ہے۔ سبسڈی قرض نہیں ہے، اس لیے اسے واپس کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس رقم کا مقصد ڈاؤن پیمنٹ کا تمام یا کچھ حصہ ادا کرکے خریداری کو آسان بنانا ہے، جو خریدار عام طور پر قرض لینے سے پہلے ادا کرتا ہے۔

درخواست دینے کا طریقہ

درخواستیں ایک ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے جمع کرائی جائیں گی، جس کے لیے کسی کاغذی فارم یا دفتر کے دورے کی ضرورت نہیں ہے۔

درخواست دہندگان کو درج ذیل دستاویزات تیار رکھنے کی ضرورت ہے:

سکیم کے فوائد

یہ اقدام ماحول دوست سفر کو سستی بناتا ہے اور پاکستان کے مہنگے ایندھن کی درآمدات پر انحصار کو کم کرتا ہے۔ یہ خواتین، ڈیلیوری رائڈرز اور فلیٹ آپریٹرز کو بااختیار بناتا ہے، جبکہ شہریوں کو ماحول دوست گاڑیاں اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔

الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کو وسیع پیمانے پر قابل رسائی بنا کر، یہ سکیم پاکستان کے پائیدار اور الیکٹرک موبلٹی کے سفر میں معاون ہے۔

 

Exit mobile version