سندھ میں پریمیم نمبر پلیٹس لانچ کرنے کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی تیاری

سندھ حکومت 12 اکتوبر سے کراچی میں پریمیم نمبر پلیٹس جاری کرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر رہی ہے تاکہ سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فنڈز جمع کیے جا سکیں۔

پہلے مرحلے کا انعقاد جولائی میں کیا گیا تھا جس میں 670 ملین روپے اکٹھے ہوئے تھے، جو سیلاب متاثرین کے لیے دنیا کے سب سے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹ کی فنڈنگ میں استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بات کا اعلان سندھ کے وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ اور ایکسائز، شرجیل انعام میمن نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

اس دوسرے مرحلے میں ایک اہم نئی خصوصیت آن لائن پورٹل کا آغاز ہے، جو پاکستان میں پہلی بار لوگوں کو گھر بیٹھے پریمیم نمبر پلیٹس خریدنے کی سہولت فراہم کرے گا۔

سندھ پریمیم نمبر پلیٹس: پہلی بار نیلامی

جون میں سندھ حکومت نے پہلی مرتبہ پریمیم نمبر پلیٹس کی نیلامی کا انعقاد کیا، جو کراچی کے پرل کانٹینینٹل ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ اس نیلامی کے دوران ڈرائیورز کو اپنی گاڑیوں کے لیے منفرد اور خوبصورت نمبر پلیٹس حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

نیلامی میں تین مختلف کیٹیگریز شامل تھیں جو مختلف ترجیحات اور بجٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دی گئی تھیں۔ ٹاپ ٹئیر یعنی پلاٹینم کیٹیگری میں تین حرفوں پر مشتمل پلیٹس کی بولی دو ملین روپے سے شروع ہوئی۔

اگرچہ گولڈ کیٹیگری میں زیادہ منفرد پلیٹس کے متلاشی افراد کو پانچ حروف تک کی پلیٹس فراہم کی گئیں، جن کی بیس پرائس ایک ملین روپے تھی۔ دوسری جانب، سِلور کیٹیگری میں بھی ذرا کم بجٹ کے لحاظ سے بہتر پلیٹس فراہم کی گئی تھیں جن کی بولی 50 ہزار روپے سے شروع ہوئی اور لاکھوں روپے تک گئی۔

 

جولائی میں صوبائی حکومت نے عام گاڑیوں کے لیے اپنی پسند کی نمبر پلیٹ منتخب کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب گاڑی مالکان اپنی مرضی کا نمبر یا حرف منتخب نہیں کر سکتے، چاہے وہ موجودہ سیریز ہو یا آنے والی۔

اب ہر درخواست دہندہ کو اس کے درخواست جمع کروانے کے وقت کے حساب سے پلیٹ نمبر ملے گا، یعنی جو پہلے درخواست دے گا اسے پہلے نمبر پلیٹ ملے گی۔ یہ قانون نجی گاڑیوں اور سرکاری گاڑیوں دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔

البتہ، پریمیم پلیٹس اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ اگر آپ پریمیم نمبر پلیٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو آپ اسے فوری طور پر حاصل نہیں کر سکتے۔ اس کے لیے حکومت کی جانب سے علیحدہ طریقہ کار کا اعلان کیا جائے گا۔

سندھ حکومت کے اس نئے اقدام کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اپنے خیالات کا اظہار نیچے دیئے گئے کمنٹس سیکشن میں کریں۔

Exit mobile version