کار مینٹی نینس کی 5 احتیاطی ٹپس، جو آپ کو معلوم ہونی چاہئیں
گاڑی خریدنا اس کو مینٹین رکھنے سے کہیں زیادہ آسان ہے۔ جب گاڑیاں نہیں ہوتی تھیں تو لوگ سفر وغیرہ کے لیے جانور خریدتے تھے، مثلاً گھوڑے وغیرہ۔ ان جانوروں کو بہتر حالت میں رکھنے اور ضروری کام کرنے کی بھرپور طاقت پانے کے لیے مالکوں کی بہت دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہوتی تھی۔ گاڑیاں جاندار تو نہیں ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں توجہ کی ضرورت نہیں ہے۔ گاڑیوں کو وقتاً فوقتاً مینٹی نینس کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ نہ صرف آپ کو کسی جھنجھٹ سے پاک سواری ملے بلکہ یہ بہت لمبے عرصے تک بھی چلے۔
گاڑی کو بہتر حالت میں رکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ آپ ہمیشہ ورکشاپ پر نظر آئیں یا کوئی کار ٹیکنیشن آپ کی مدد کرے۔ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو آپ خود بھی کر سکتے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے کہ ہم آپ کو ان کاموں کو بارے میں بتائیں، یہ ضرور کہوں گا کہ کچھ کام آپ اوزاروں کے بغیر کر سکتے ہیں لیکن کچھ صورتوں میں آپ کو چند ٹولز کی ضرورت پڑے گی اور ساتھ ہی گاڑی کے بارے میں کچھ معلومات کی تھی۔ تو آئیے، شروعات کرتے ہیں:
بنیادی انسپکشن
اس پر آپ کے چند منٹ سے زیادہ نہیں لگیں گے لیکن یہ احتیاطاً سب سے اہم مینٹی نینس ہے جو آپ کر سکتے ہیں۔ اپنے روز مرہ معمول سے تھوڑا سا وقت نکالیں اور آگے پیچھے اور ہر طرف سے گاڑی کی ان چیزوں کو دیکھیں جن کو آپ کے خیال میں توجہ کی ضرورت ہے۔ ٹائر پریشر روزانہ دیکھیں۔ ٹائروں میں ہوا مناسب ہو تو اس کا مطلب ہے آپ کو بہترین فیول ایوریج اور اسٹاپنگ پاور ملے گی۔ اس کے علاوہ کار کے ٹائر بھی زیادہ عرصے چلیں گے۔ اپنی گاڑی کے وائپر بلیڈز کو بھی لازماً چیک کریں۔ عام طور پر انہیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے، لیکن جب بارش ہوتی ہے تو ان کی اصل اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ہیڈ لائٹس اور بریک لائٹس بھی چیک کریں کہ یہ بالکل ٹھیک کام کر رہی ہیں۔
فلوڈز چیک کریں
ایک اہم بات یاد رکھیں کہ گاڑی رکھتے ہوئے اس کے تمام فلوڈز کا دھیان بھی رکھنا پڑتا ہے اور اس حوالے سے ہوشیار رہنا پڑتا ہے۔ کار فلوڈز گاڑی کے لیے بالکل وہی اہمیت رکھتے ہیں جو انسان کے جسم میں دوڑتے خون کی ہے۔ آپ کو سیکھنا ہوگا کہ گاڑی کا بونٹ اٹھانے کے بعد کس طرح اور کیا کچھ چیک کرنا ہے۔ کولینٹ سے انجن آئل تک اور گیئر آئل سے بریک فلوڈ تک، ان کی مقدار کو وقتاً فوقتاً چیک کرتے رہیں۔ کئی جدید گاڑیاں EPS کے ساتھ آتی ہیں، اس لیے ان میں پاور اسٹیئرنگ فلوڈ نہیں ہوتا۔ لیکن اگر آپ کی گاڑی مکینیکل پاور اسٹیئرنگ رکھتی ہے تو اس کا فلوڈ بھی چیک کریں۔ اور نہ صرف چیک کریں بلکہ بروقت اسے تبدیل بھی کریں۔ ہمیشہ ان فلوڈز کا انتخاب کریں جو گاڑی بنانے والی کمپنی تجویز کرتی ہے۔
بیٹری چیک کریں
بیٹری آپ کی گاڑی کی لائف لائن ہے۔ بیٹری نہ ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کی گاڑی چلنے والی نہیں۔ سب سے پہلے یہ جانیں کہ آپ کی گاڑی ڈرائی بیٹری رکھتی ہے یا تیزاب والی۔ ڈرائی بیٹریاں بند ہوتی ہیں اور مینٹی نینس فری ہوتی ہیں۔ جب وہ ختم ہو جاتی ہیں تو آپ کو نئی بیٹری لگانا پڑے گی۔ تیزاب والی یا گیلی بیٹریوں میں بیٹری سیلز کے درمیان فلوڈ ہوتا ہے، جو پلیٹوں کو چارج کرتا ہے۔ ایسی بیٹریوں کو ریگولر انسپکشن کی ضرورت ہوتی ہے اور ان میں وقتاً فوقتاً تیزاب ڈالنا پڑتا ہے۔ آپ بیٹری کے تیزاب کی بوتل باآسانی مارکیٹ سے خرید سکتے ہیں اور یہ کام خود بھی کر سکتے ہیں۔ بیٹری کے باہر ایک نشان ہوتا ہے جو زیادہ سے زیادہ لیول کی نشاندہی کرتا ہے۔ یقینی بنائیں کہ اس سے زیادہ تیزاب نہ بھرا جائے۔
ایئر فلٹر چیک کرنا اور بدلنا
کار انجن کو موجود ایندھن کو جلانے اور گاڑی کو بڑھانے کی طاقت پیدا کرنے کے لیے ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ہوا ایک ایئر فلٹر کھینچتا ہے جو یقینی بناتا ہے کہ انجن کے سلنڈر میں کوئی باہر کی گرد یا کوئی ذرات نہ جائیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ایئر فلٹر اس مٹی اور گند سے اٹ جاتا ہے، جو اس نے فلٹر کیا ہوتا ہے۔ گرد کے ذرات فلٹر پر جمع ہو جاتے ہیں اور اس کے مساموں کو بند کر دیتے ہیں۔ ایک جام ہو جانے والے فلٹر کا مطلب ہے سلنڈر میں ہوا کم ہو جانا۔ اس سے نہ صرف ایندھن کی کھپت خراب ہو سکتی ہے بلکہ انجن کا رسپانس بھی اچھا نہیں رہتا۔ فلٹر خود چیک کرنا بہت آسان ہے۔ عموماً ایئر فلٹر انکلوژر کے ڈھکن کو کچھ کلپس تھامے ہوئے ہوتے ہیں۔ بس انہیں کھولیں، فلٹر جانچنے کے لیے اسے باہر نکالیں۔ اگر ضرورت پڑے تو اسے تبدیل کر لیں اور نیا فلٹر لگا کر کلپس دوبارہ لگا دیں۔
بیلٹس چیک کریں
بہت سے لوگ گاڑی میں موجود بیلٹس پر توجہ نہیں دیتے۔ نئے کار انجنوں میں جو اہم ترین بیلٹس ہیں، ان میں سے ایک ٹائمنگ بیلٹ ہے۔ ٹائمنگ بیلٹ انجن کے کیم اور کرینک سے گزرتی ہے جو انجن کو بروقت حرکت دینے والا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ بیلٹ یقینی بناتی ہے کہ انجن پسٹنز کو بالکل درست وقت پر فائر کرے۔ یہ بیلٹ وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو جاتی ہے اور عام طور پر تجویز کیا جاتا ہے کہ 80 ہزار کلومیٹرز کے بعد اسے بدل دیا جائے۔ کئی نئی گاڑیوں میں بیلٹ کے بجائے چَین ہوتی ہے۔ ٹائمنگ بیلٹ کے علاوہ گاڑی کے آلٹرنیٹر اور پاور اسٹیئرنگ پمپ چلانے والی بیلٹس بھی ہوتی ہیں۔ نئی گاڑیوں میں ایک اور بیلٹ ہوتی ہے جو سرپنٹین بیلٹ کہلاتی ہے جو انجن میں سے گزرتی ہے۔ اسے باقاعدہ چیک کرتے رہا کریں۔
یہ گاڑی کی مینٹی نینس کی چند ٹپس ہیں جو باآسانی آپ خود کر سکتے ہیں تاکہ گاڑی کو ہر روز جھنجھٹ سے پاک سروس ملتی رہے، ہمیشہ۔