روپے کی قدر میں دوبارہ کمی، کیا گاڑیوں کی قیمتیں مزید بڑھیں گی؟

گزشتہ چند ماہ سے مقامی کار انڈسٹری کے لیے مہینے اچھے نہیں رہے۔ روپیہ ڈالر کے مقابلے میں پستی کا شکار رہا، جس کے نتیجے میں کار کمپنیز کو گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا ہے۔

اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 16 فیصد اضافے کے بعد کِیا اور ہیونڈائی کے علاوہ تمام کار کمپنیوں نے اپنی کاروں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ تاہم، جب ڈالر کے مقابلے میں روپیہ دوبارہ گرنا شروع ہوا ہے، تو 16 اگست سے روپے کی قدر میں 3.75 فیصد کمی ہوئی ہے۔

کیا گاڑیوں کی قیمتیں دوبارہ بڑھیں گی؟

تجزیہ کاروں کے مطابق روپے کی قدر میں فوری طور پر کوئی اضافہ متوقع نہیں ہے۔ اور اگر یہ اضافہ برقرار رہتا ہے تو گاڑیوں کی قیمتون میں دوبارہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہم اس سال کاروں کی قیمتوں میں چار بار اضافہ دیکھ چکے ہیں۔

رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقامی کار سازوں نے سیلز میں 59 فیصد ماہ بہ ماہ (MoM) کمی دیکھی ہے جبکہ نئے کیپٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی)، آٹو فنانس کی پابندیاں، فائلرز اور نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس اور قیمتوں میں اضافہ اور شرح سود میں اضافہ مالی سال 2022-23 کی سیلز میں 30 فیصد تک کمی کر سکتی ہیں۔

پہلے سے موجود چیلنجز

اس سے قبل کار کمپنیوں نے بُکنگ کو بھی معطل کیا اور لیٹر آف کریڈٹ (LCs) جاری نہ ہونے کی وجہ سے پیداوار میں کمی کی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے سی کے ڈی کٹس کے لیے ایل سی جاری کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں کاروں کی مقامی طور پر تیاری معطل ہوئی۔

کاروں کی درآمد پر پابندی عدم اطمینان کی بھڑکتی آگ میں ایندھن ڈالنے کا کے مترادف تھا، لیکن موجودہ حکومت نے ڈیوٹی میں ریکارڈ اضافے کرتے ہوئے خلاف درآمدی پابندی ختم کردی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے گاڑیوں (CBU) سمیت غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) اور اضافی کسٹم ڈیوٹی (ACD) میں اضافہ کر دیا ہے۔

ریگولیٹریڈیوٹی میں اضافہ – گاڑیوں قیمتوں میں ممکنہ اضافہ

رپورٹس کے مطابق 1000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھ کر 100 فیصد ہو گئی ہے جو پہلے 15 فیصد تھی۔ یعنی سی بی یو کاروں پر عائد ڈیوٹی میں 85 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ نتیجتاً، کاروں کی قیمتیں مزید بڑھیں گی –

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے SRO1571(I)/2022 جاری کیا ہے جس کے تحت ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑھتی ہوئی شرح 22 اگست 2022 سے فروری 2023 تک لاگو ہوگی۔

آپ کا کیا خیال ہے، روپے کے مقابلے روپے کی قدر دوبارہ گرنے کے بعد کیا گاڑیوں کی قیمتیں دوبارہ بڑھیں گی؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Exit mobile version