جاوید آفریدی نے بھارتی ویڈیو کو پاکستانی کہہ کر پوسٹ کر دیا

ایک روز قبل ہم نے جاوید آفریدی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو دیکھی جس میں MG EV کو فیکڑی میں تیار ہوتا دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو پر یہ الفاظ درج تھے “MG EV میڈ اِن پاکستان”۔ یعنی ان کا کہنا تھا کہ MG EV پاکستان میں بنائی جا رہی ہے۔ یہ مختصر ویڈیو کلپ ہمارے لیے کافی حیران کن تھا۔ انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے پر پتہ چلا کہ یہ ویڈیو اس سے قبل Morris Garages India نامی یوٹیوب چینل پر بھی شائع کی گئی تھی جو کہ ایک بھارتی یوٹیوب چینل تھا۔ مزید کھوج لگانے پر معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو بھارتی فیکڑی میں تیار کی جانے والی MG EV کی ہے اور یہ فیکڑی بھارتی ریاست گجرات میں واقع ہے۔

جاوید آفریدی کی جانب سے شئیر کی جانے والی ویڈیو یہ ہے۔

 

جبکہ یہ وہ ویڈیو ہے جو بھارتی یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی۔

آپ ان دونوں ویڈیوز کو دیکھ سکتے ہیں کہ یہ ایک ہی ویڈیو ہے اور یہ انتہائی مایوس کن عمل ہے کہ ایک ایسی شخصیت جو کہ پاکستان میں مشہور کار برانڈ کا نمائندہ ہے اور جس کو تیس لاکھ سے زائد لوگ فالو کرتے ہیں، کسی تحقیق کے بغیر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کاپی رائٹڈ ویڈیو کیسے شئیر کر سکتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں مقامی طور پر جلد MG CKD وہیکلز کی تیاری کا آغاز کر دیا جائے گا لیکن بھارت جیسے کسی دوسرے ملک کی فیکڑی کی ویڈیو کو میڈ اِن پاکستان کے نام سے شئیر کرنا ایک ناقابل قبول، غیراخلاقی اور گمراہ کن عمل ہے۔

چونکہ پاکستانی اور بھارتی شہری دیکھنے میں ایک جیسے لگتے ہیں اس لیے ممکن ہے کہ جاوید آفریدی کسی غلط فہمی کا شکار ہو گئے ہوں۔ پھر بھی اس دلیل کو اِس غیر ذمہ دارانہ عمل کے جواز کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ویڈیو ایک سال پرانی ہونے کے علاوہ بھارتی یوٹیوب چینل پر پوسٹ کی گئی ہے۔

پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے بعد MG پاکستان کیجانب سے کئی سکینڈلز سامنے آئے ہیں اور اس طرز کے سٹنٹس صارفین کے ذہن میں کمپنی سے متعلق کئی سوالات اور شکوک و شبہات پیدا کرے گا جس سے کمپنی کا نام خراب ہوگا۔

ہمیں امید ہے کہ جاوید آفریدی کی سوشل میڈیا ٹیم اس غلطی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آئندہ اس طرز کی غلطی سے اجتناب کرے گی۔

Exit mobile version