معاشی بدحالی، آزاد کشمیر حکومت 18 کروڑ کی گاڑی خریدنے کیلئے تیار
ایک ایسے وقت میں جبکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی مخدوش حالت کی وجہ سے ادویات جیسی بنیادی مصنوعات کی درآمد میں رکاوٹیں کھڑی ہیں، حکومت آزاد جموں و کشمیر نے ایک پرتعیش مرسڈیز بینز S580 AMG پریمیم پلس ایگزیکٹو ایڈیشن کی خریداری کے لیے ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔ اس کار کے بیس ماڈل کی عالمی سطح پر مختلف مارکیٹوں میں اوسطاً ابتدائی قیمت $124,000 ہے۔
توقع ہے کہ اس کار کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (S&GAD) کے سینٹرل ٹرانسپورٹ پول میں شامل کیا جائے گا۔ ٹینڈر میں واضح کیا گیا ہے کہ گاڑی مرسڈیز بینز کار 2022-23 ماڈل، غیر رجسٹرڈ، زیرو میٹر، AMG لائن پریمیم پلس کے ساتھ بلیک میٹالک رنگ میں معیاری لوازمات کے ساتھ ہونی چاہیے۔ اگرچہ یہ ٹینڈر معمول کے مطابق لگتا ہے، لیکن اس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے کیونکہ لوگ حکومت کی ترجیحات اور فیصلے پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
یہ صرف کار کی قیمت نہیں ہے جو غم و غصے کا باعث بن رہی ہے، بلکہ ٹینڈر کا وقت ہے، ایک ایسے وقت میں جب ملک مہنگائی کی بلند شرح، اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور غیر مستحکم معیشت سے دوچار ہے، ایک لگژری کار پر اتنی بڑی رقم خرچ کرنے کا فیصلہ عام عوام کی حالت زار کے لیے غیر حساس لگتا ہے۔ ملک اس وقت غیر ملکی کرنسی کے بحران کا سامنا کر رہا ہے، بہت سے کاروباروں کو اپنے کاموں کے لیے درکار مواد درآمد کرنے کے لیے لیٹرز آف کریڈٹ تک رسائی سے انکار کر دیا گیا ہے۔ ایسے میں جب معیشت کے دیگر اہم شعبے اپنی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہوں تو بیرون ملک سے لگژری کار کی خریداری کا جواز پیش کرنا مشکل ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ آیا آزاد جموں و کشمیر کی حکومت ناہموار پہاڑی علاقوں میں جانے کے لیے کار کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے یا اسے مزید اہم کاموں جیسے کہ VIPs کی نقل و حمل کے لیے مخصوص کیا جائے گا۔ اگرچہ ہم صرف قیاس آرائیاں کر سکتے ہیں، لیکن ایک چیز واضح ہے: حکومت کا یہ اقدام اس کی ترجیحات پر سوال اٹھاتا ہے۔