بجٹ 25-2024: پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 20 روپے اضافہ

اگر آپ سوچتے ہیں کہ آئندہ قیمتوں میں نظرثانی میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہو جائیں گی تو آپ کیلئے ایک نئی اپ ڈیٹ ہے جس کے مطابق اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔

نئے مالیاتی بجٹ 25-2024 میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیٹرول اور ڈیزل پر عائد لیوی میں 20 روپے اضافے کی  تجویز پیش کی ہے۔ جس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل پر عائد لیوی 60 روپے سے بڑھ کر 80 روپے ہو جائے گی۔

حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ یعنی آئی ایم سے کیے گئے معاہدے کے تحت پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا ہے جس کے بعد ملک میں پہلےسے مہنگائی کی چکی میں پسنے والی عوام پر مزید بوجھ بڑھے گا۔

خیال رہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر پہلے سے ہی 60 روپے پیٹرولیم لیوی عائد تھی جو کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرضہ دینے کیلئے ایک شرط تھی۔

پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی

اس سے قبل یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ حکومت پٹرولیم اشیاء پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کر سکتی ہے جو کہ فی الحال 0 فیصد ہے۔ دونوں صورتوں میں پیٹرول کی قیمت ایک نئی بلندی پر پہنچنا ہی تھین جس سے ایسی صورتحال پیدا ہو جائے گی جو پاکستان کے مہنگائی سے متاثرہ عام لوگوں کے لیے زیادہ پر امید نظر نہیں آتی جو پہلے ہی روز بروز بڑھتے ہوئے اخراجات سے پریشان ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین پر گزشتہ چند پندرہ دنوں کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا الٹا اثر دیکھنے کو ملے گا۔

پاکستان میں پٹرول کی موجودہ قیمتیں

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ نظرثانی میں وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4.74 روپے فی لیٹر روپے کمی کی تھی۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی 3.86 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی۔ جس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت نئی قیمت 268/لیٹر اور 270.22/لیٹر ہو گئی۔

حکومت کے اس نئے اقدام کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ جائز ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Exit mobile version