گاڑیوں کی درآمد 141 ملین ڈالر سے 1.6 ملین ڈالر تک کیسے گری

4 3,056

آجکل گاڑیوں کی درآمد میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اس سے پہلے ہم نے سنا تھا کہ پاکستان نے مالی سال 2021 میں گاڑیوں کی اب تک کی سب سے زیادہ درآمد کی گئی ہے۔ جس کے بعد مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں گاڑیوں کی درآمد 266.2 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

گاڑیوں کی درآمد کا سال بہ سال موازنہ

گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 34.6 ملین ڈالر کی کار درآمد کے مقابلے میں یہ تعداد 669 فیصد بڑھ گئی ہے۔

جولائی 2020 بمقابلہ جولائی 2021

رواں مالی سال کا آغاز جولائی 2021 میں 123.2 ملین ڈالر کی گاڑیوں کی درآمد سے ہوا۔ جولائی 2020 میں 19.36 ڈالر کے مقابلے میں رواں سال 536 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اگست 2020 بمقابلہ اگست 2021

رواں سال کے دوسرے ماہ کے آخر پر141.43 ملین کی گاڑیوں کی درآمد ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ تعداد گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے کے دوران 15.7 ملین ڈالر کی درآمد سے 800 فیصد زیادہ تھی۔

ستمبر 2020 بمقابلہ ستمبر 2021

ستمبر 2021 میں گاڑیوں کی درآمد 1.6 ملین تک پہنچ گئی جبکہ صرف ستمبر میں درآمد 0.2 فیصد تک گر گئی تھی۔ رواں سال گاڑیوں کی درآمد میں 700 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی درآمد ملک میں معاشی کشیدگی کے بڑھاؤ کا باعث بن رہی ہے۔ پاکستان کا تجارتی خسارہ صرف دو ماہ (جولائی اور اگست 2021) میں دگنا ہوگیا ہے۔ یعنی ملک کے غیر ملکی اخراجات اس کی آمدنی سے زیادہ تھے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سی بی یو گاڑیوں کی درآمد کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری کارروائی کی اور ستمبر میں درآمد شدہ کاروں کے آٹو فنانس پر پابندی عائد کردی۔ جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی درآمد کی قیمت اگست میں 141.43 ملین ڈالر سے کم ہو کر ستمبر میں 1.6 ملین ڈالر رہ گئی۔

مہنگی اور لگژری گاڑیوں کی درآمد کی وجہ سے معاملات کنٹرول سے باہر ہو رہے ہیں۔ حکومت لاکھوں ڈالر کی گاڑیوں کی درآمد سے نمٹنے کے لیے نئی ایڈجسٹمنٹ کر رہی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا ہم تجارتی خسارے کو کنٹرول کرتے ہوئے ملکی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر سکتے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.