سستا پیٹرول سکیم جلد لانچ کی جائے گی، رپورٹ
وفاقی حکومت جلد ہی موٹر سائیکل مالکان، رکشہ ڈرائیوروں اور 800 سی سی تک کی کاروں کے لیے سستا پیٹرول سکیم شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے رجسٹرڈ موٹر سائیکل کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔ اسلام آباد کے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے صوبوں سے ڈیٹا فراہم کرنے کو کہا ہے، جسے نادرا سے منسلک کیا جائے گا۔ کراس چیکنگ کے بعد حکومت عوام کو سستا پٹرول فراہم کرنا شروع کر دے گی۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان نے ابتدائی طور پر صوبے میں 500000 رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کا ڈیٹا وفاقی حکومت کو فراہم کیا۔ دریں اثنا، حکومت نے سکیم شروع کرنے کے لیے ڈیٹا کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
سستا پٹرول سکیم
گزشتہ ماہ حکومت نے معاشرے کے کم آمدنی والے طبقے کے لیے 50 روپے فی لیٹر سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق مسعود ملک نے اعلان کیا کہ حکومت پاکستان 100 فی لیٹر پیٹرول امیروں سے اضافی وصول کرے گی۔
مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کم آمدنی والے طبقے کو رعایتی پیٹرول فراہم کرنے کے لیے امیروں کی طرف سے ادا کی گئی زیادہ قیمتوں کا استعمال کرکے امیروں کے لیے پیٹرول کو مزید مہنگا اور غریبوں کے لیے سستا بنائے گی۔ یہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے کم آمدنی والے افراد کے لیے ریلیف پیکج کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
انھوں نے سبسڈی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز نے وزارت کو سبسڈی کو 100 روپے کرنے کا حکم دیا تھا اور امیروں سے 100 روپے زیادہ وصول کیے جائیں گے جب کہ غریب سے 100 روپے کم وصول کیے جائیں گے۔ ماہرین اقتصادیات نے اس پروگرام کے ممکنہ نفاذ کے عمل کی وضاحت کی ہے۔ آپ اس بلاگ میں اس کے بارے میں تفصیل سے پڑھ سکتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس منصوبے پر خدشات کا اظہار کیا تھا اور حکومت سے تفصیلی پلان شیئر کرنے کو کہا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سکیم کا اعلان پاکستان کو قرض کی اگلی قسط کے اجراء میں تاخیر کی ایک وجہ ہے۔
اس سستے پیٹرول کی اسکیم پر آپ کی کیا رائے ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔