کراؤن گروپ 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں داخل ہو گیا

کراؤن گروپ نے حال ہی میں کراچی میں کراؤن (CROWNE) الیکٹرک گاڑیوں کی رونمائی کی ہے اور یوں الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں داخل ہو گیا ہے۔ کراؤن لائن اَپ میں دو، تین اور چارپہیوں والی گاڑیاں شامل ہیں۔ ان گاڑیوں کے مالکان 0.80 روپے سے 1.25 روپے تک فی کلومیٹر میں ڈرائیو کر پائیں گے۔ کراؤن گروپ کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستان میں کم قیمت پر الیکٹرک گاڑیاں پیش کرنا مشکل تھا؛ البتہ کراؤن نے عوام کی سہولت کے لیے ایسا کر دکھایا۔ کراؤن کی تمام گاڑیاں اس طرح بنائی گئی ہیں کہ یہ پٹرول پر بھی چلیں۔ پٹرول کے مقابلے میں الیکٹرک چارج تقریباً 25 فیصد سستا پڑے گا۔

کراؤن کی الیکٹرک لائن اَپ میں دو اور تین پہیوں والی اسکوٹی، چار اور تین پہیوں والی گاڑیاں، کارگو لوڈر، گاربیج ٹرک، تین پہیوں اور 9 نشستوں والی گاڑیاں اور ایمبولینس شامل ہیں۔ پورٹ قاسم میں 26 ایکڑ پر پھیلا ایک پلانٹ کراؤن گروپ کی جانب سے مقامی طور پر الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ابتدائی پیداواری گنجائش 1,20,000 یونٹس سالانہ ہوگی۔کراؤن گروپ کے چیئرمین نے کہا کہ: 

“آٹوموبائل اور آئل انڈسٹری کو اِس وقت چند مسائل کا سامنا ہے جن کے اثرات پاکستان کے شہریوں پر مرتب ہو رہے ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں کی اس رینج کے ساتھ ہم ان چیلنجز سے نمٹنے اور روزمرہ استعمال کی جدید، باسہولت اور سستی گاڑیاں فراہم کرنے والی صنعت کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔” 

کراؤن گروپ ان چند مقامی آٹومیکرز میں سے ایک ہے جو اپنی مصنوعات برآمد کرتا ہے۔ ساتھ ہی اس کا ڈیلرز اور ریٹیلرز کا وسیع نیٹ ورک بعد از فروخت سروس بھی دے سکتا ہے۔ تین پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت 3,00,000 روپے؛ دو پہیوں والی اسکوٹی کی قیمت 55,000 روپے اور چار پہیوں والی الیکٹرک کار کی قیمت 4,00,000 روپے ہے۔ یہ قیمتیں آنے والی الیکٹرک وہیکل (EV) پالیسی پر مبنی ہیں۔ یہ پالیسی پانچ فیصد سیلز ٹیکس وار ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگائے گی۔ 

آئندہ EV پالیسی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر پیداوار کی حوصلہ افزائی کرے گی۔ ایسا پاکستان میں عوام کو سستی الیکٹرک گاڑیاں فراہم کرنے، تیل کی درآمد پر انحصار کم کرنے اور پاکستان میں آلودگی میں کمی لانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے پہلے مرحلے میں کراؤن گروپ پہلے ہی2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ گاڑیوں کی مقامی پیداوار میں اضافہ آٹو سیکٹر میں روزگار کے مواقع بھی بڑھائے گا۔

اس سے پہلے کراؤن گروپ انجن آئل کی نئی قسم بنانے کے لیے ٹوٹل پارکو کے ساتھ شراکت داری بھی کر چکا ہے۔ پچھلے سال وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے EV پالیسی کا مسودہ تیار کیا گیا تھا اور وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری بھی دے دی تھی۔ لیکن آٹو سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اس وکی مخالفت کی گئی تھی اور دعویٰ کیا گیا کہ EV پالیسی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتی اور اس حوالے سے اُنہیں بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ 

ایسی مزید خبروں اور معلوماتی مواد کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Exit mobile version