بغیر ہیلمٹ ڈرائیونگ کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر ہوگی؟

ایسا لگتا ہے کہ پنجاب کی موجودہ نگران حکومت نے صوبے میں موٹر سائیکل سواروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایکسپائرڈ، انٹرنیشنل ڈرائیونگ اور لرنر لائسنس رکھنے والوں کے خلاف ایف آئی آر رجسٹر نہ کرنے کا اعلان کرنے کے بعد اب بغیر ہیلمٹ کے ڈرائیونگ کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کے لیے بھی ایک اہم اپ ڈیٹ ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے ایک حالیہ اپ ڈیٹ میں ٹریفک پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ بغیر ہیلمٹ کے ڈرائیوروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کریں۔ خیال رہے یہ فیصلہ سموگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران آیا۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر ایف آئی آر درج کرانا ایک سخت ترین عمل ہے۔ اس دوران انہوں نے جرمانے میں اضافے کی سفارش کی اور ہیلمٹ کی خلاف ورزی پر مقدمات کی پیروی کرنے والی پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی بات کی۔

ٹریفک پولیس کے ایک سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر ڈرائیوروں اور ہیلمٹ کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف 26000 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

ڈرائیونگ لائسنس فیس کے لیے ایک نئی آخری تاریخ

پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس اب ایک بنیادی خبر بن چکا ہے، خاص طور پر ایک خوفناک حادثے کے بعد جس نے ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس خوفناک حادثے کے فوراً بعد پنجاب کی نگران حکومت نے کم عمر ڈرائیوروں اور ڈرائیونگ لائسنس کے افراد کو سزا دینے کے لیے سخت کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔

ایک حالیہ پیش رفت میں پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے ایک بار پھر عوام کیلئے ایک مثبت اشارہ دیا ہے۔ محسن نقوی نے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس بڑھانے کی تاریخ 16 جنوری تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس نئے فیصلے کے ساتھ، شہریوں کو اپنے لائسنس کو بنوانے کے لیے اضافی وقت دیا گیا ہے، اگر وہ مقررہ تاریخ کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انھیں ایک یا دو راتیں پولیس سٹیشن میں گزارنا پڑیں گی۔

لاہور ہائی کورٹ (LHC) کی جانب سے دیے گئے حالیہ ریلیف کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Exit mobile version