لاہور ہائی کورٹ نے ای چالان کو غیر قانونی قرار دے دیا

لاہور ہائی کورٹ نے ایک حیران کن فیصلہ سناتے ہوئے ای چالان کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس طارق سلیم شیخ نے آج محفوظ کیے گئے فیصلے میں کہا کہ لاہور میں پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) کے ای چالان غیر قانونی ہیں۔

عدالت نے سیف سٹی ای ٹِکٹنگ چالان کے خلاف تمام اپیلیں منظور کر لیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اتھارٹی پنجاب کابینہ کی منظوری کے بغیر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے چالان جاری کر رہی ہے۔

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) کی جانب سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

ای چالان سسٹم

حکومت نے چالانا سسٹم کو آسان اور جدید بنانے کے لیے ای چالان سسٹم کا آغاز کیا۔ اس پروجیکٹ کے تحت سڑکوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی (اوورسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ کا استعمال نہ کرنا، غیر قانونی ون وے) کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئئے جرمانہ کیا جاتا ہے۔  PSCAپھر ان گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں نکالتا ہے اور پھر اس گاڑی کے مالک (مالک) کے پتے پر ای چالان بھیجتا ہے۔ یہ منصوبہ ٹریفک نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

تاہم، شہریوں کو ای چالان کے خلاف شکایات ہیں جیسا کہ ٹکٹ کو غلط پتے پر یا غلط مالک کو بھیجنا۔ اسی لیے شہریوں نے عدالت سے رجوع کیا۔ اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ PSCA فیصلے کے خلاف اپیل کرے گا کیونکہ یہ ایک اچھا اقدام ہے اور ٹریفک پولیس اور شہریوں کے لیے پریشانی کو کم کرتا ہے۔

نیز، اتھارٹی کابینہ سے ای-چالان سسٹم کی منظوری کروائے گی تاکہ اسے نافذ کرنے میں کوئی مسئلہ نہ ہو۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا آپ کے خیال میں یہ صحیح فیصلہ ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔

 

Exit mobile version