پاکستان میں الیکٹرک بائیک کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو سکتا ہے
- Omar Faruq
الیکٹرک بائیکس کے پرزے، جو کبھی محض 1% ڈیوٹی پر درآمد کیے جاتے تھے، اب ان پر 30 سے 35% تک بھاری ٹیکس لگ سکتا ہے۔ یہ اچانک تبدیلی پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کی ترقی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
کیا ہوا؟
انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) نے حال ہی میں وفاقی حکومت سے EV بائیک کے پرزوں پر ٹیکس چھوٹ جاری رکھنے کی درخواست کی تھی، مگر یہ درخواست منظور نہیں ہو سکی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں، بیٹریوں، موٹرز، چارجرز اور کنورٹرز جیسے ضروری پرزوں پر کسٹم ڈیوٹی صرف 1% سے بڑھ کر 30 سے 35% ہو سکتی ہے۔
ٹیکس میں یہ چھوٹ یکم جولائی 2020 کو آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ پالیسی 2021-26 کے تحت شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد EV بائیک مارکیٹ کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ ٹیکس میں توسیع کی درخواست بروقت، یعنی وفاقی بجٹ سے پہلے، جمع نہیں کرائی جا سکی۔ EDB حکام نے اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے۔
صارفین اور الیکٹرک بائیکس پر اس کے اثرات
- قیمتوں میں اضافہ: پرزوں پر ڈیوٹی بڑھنے سے بائیکس کی تیاری کی لاگت بڑھے گی، جس کا بوجھ بالآخر صارفین پر پڑے گا۔ کمپنیاں اپنے منافع کو برقرار رکھنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور ہوں گی۔
- فروخت میں سست روی: الیکٹرک بائیکس کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ ان کی کم قیمت تھی۔ یہ ٹیکس بائیکس کی مانگ کو کم کر سکتا ہے، خاص طور پر کالج کے طلبا اور شہری مسافروں میں۔
- سابقہ مراعات کا کم اثر: پہلے جو مالی امداد اور دیگر مراعات دی گئی تھیں، وہ اب بے اثر ہو سکتی ہیں، کیونکہ پرزے ہی مہنگے ہو گئے ہیں۔
ماضی کی پالیسیاں اور اب کا منظرنامہ
2019 کی نیشنل EV پالیسی میں 2030 تک دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں میں سے 50% کو اور 2040 تک 90% کو الیکٹرک بنانے کا بڑا ہدف رکھا گیا تھا۔ حال ہی میں، جون 2025 میں پاکستان نے 2025-30 کی نئی EV پالیسی بھی متعارف کروائی تھی، جس میں الیکٹرک بائیکس اور رکشوں کے لیے 100 ارب روپے (تقریباً 353 ملین ڈالر) کی سبسڈی شامل تھی۔
پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کا مستقبل اب ایک اہم موڑ پر ہے۔ ایک طرف حکومت کی جانب سے سبسڈی اور لوگوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی نے ایک مضبوط بنیاد رکھی تھی، تو دوسری طرف پرزوں پر اچانک ڈیوٹی میں اضافہ اس رفتار کو سست کر سکتا ہے۔
آنے والے چند مہینے بہت اہم ہیں: کیا حکومت اپنا فیصلہ واپس لے گی اور کیا EDB اپنی پوزیشن دوبارہ حاصل کر سکے گا؟ فی الحال ایک بات تو واضح ہے کہ الیکٹرک بائیکس کی قیمتیں اور ان کی فروخت غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، جس کے صنعت، ماحول اور عام سواروں کے لیے بڑے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔