الیکٹرک وہیکل پالیسی (4-ویلرز) کی منظوری – تفصیلات یہ ہیں

وفاقی حکومت نے بالآخر 4-ویلرز کے لیے EV پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔ پالیسی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے ایک اجلاس کے دوران منظور کی گئی۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حکومت پہلے ہی 2 یا 3 ویلرز اور کمرشل گاڑیوں کے لیے EV پالیسی منظور کر چکی ہے۔

اجلاس کے دورنا حکومت نے کہا کہ پالیسی کو کئی پیچیدگیوں کی وجہ سے حتمی صورت دینے میں وقت لگا۔ اس کے علاوہ موجودہ اوریجنل ایکوئپمنٹ مینوفیکچررز (OEMs) کے ساتھ طویل مشاورتی عمل بھی اس تاخیر کی وجہ بنا۔

جدید پالیسی میں حکومت نے CBU، CKD، اسپیئر پارٹس کی امپورٹ، ٹول ٹیکس اور رجسٹریشن فیس پر کافی رعایتیں پیش کی ہیں۔ اس تحریر میں ہم اس پالیسی کے نمایاں نکات پر بات کریں گے تاکہ پاک ویلرز اس پالیسی کو آسانی سے سمجھ سکیں۔

‏EV پالیسی (4-ویلرز) کے اہم نکات:

‏EV پالیسی (4-ویلرز) کے اہم نکات یہ ہیں:

نئی پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ “یہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری، مینوفیکچرنگ اور ان کے استعمال کے فروغ میں اہم ثابت ہوگی۔”

 

 

Exit mobile version