آئندہ ماہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان
آئندہ اکتوبر کا مہینہ پاکستانی صارفین کے لیے کچھ خوش آئند ریلیف لے کر آسکتا ہے کیونکہ فیول کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
متوقع قیمتوں میں کمی
یکم اکتوبر سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 11.98 روپے تک کمی ہو سکتی ہے جبکہ ڈیزل9.17 روپے تک سستا ہو سکتا ہے۔ اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 5.58 روپے تک کی کمی متوقع ہے۔
امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے سے پیٹرول کی متوقع قیمتوں میں کمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اس مثبت تبدیلی کی وجہ عبوری حکومت کے انتظامی اقدامات کو قرار دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان اقدامات میں ذخیرہ اندوزوں، کرنسی کے اسمگلروں اور بلیک مارکیٹ کی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستانی روپے میں امریکی ڈالر کے مقابلے 30 سے 35 روپے کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کا ایندھن کی قیمتوں پر کوئی براہ راست کنٹرول نہیں ہے کیونکہ یہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں سے جڑی ہوئی ہیں۔ مرتضی سولنگی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی توقع ایندھن کی قیمتوں کے اگلے اعلان میں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قیمت میں اس ممکنہ کمی سے لوگوں کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے چیئرمین ملک بوستان نے روپے کی ممکنہ بحالی کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کمپنیوں کی یومیہ آمدنی میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹ کی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر ممکنہ طور پر 250 روپے سے نیچے آ سکتا ہے۔