حکومت نے عوام پر ایک اور پیٹروک بم گرا دیا

وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 10.49 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت بڑھ کر 137.79 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔ جبکہ پرانی قیمت 127.30 روپے فی لیٹر تھی۔ دریں اثنا، ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 12.44 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 124.04 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 134.48 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔

کیروسین آئل کی قیمت میں 10.95 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد کیروسین آئل کی قیمت بڑھ کر 110.26 ہو چکی ہے جبکہ پرانی قیمت 99.31 روپے فی لیٹر تھی۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 8.84 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی قیمت  99.51سے بڑھ کر 108.35 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

حکومتی موقف

فنانس ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق اکتوبر 2018 کے بعد سے بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمت تقریبا $ 85 ڈالر فی بیرل بڑھ چکی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ توانائی کی زیادہ مانگ کی وجہ سے گزشتہ دو ماہ میں قیمتوں میںزبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات حکومت نے دباؤ کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے پٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کو کم سے کم رکھ کر صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا ہے۔ لہذا، اوگرا کی طرف سے تیار کردہ قیمتوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر 2021 سے ہوگا۔

Exit mobile version