کیا پنجاب نے پرانے ڈرائیونگ لائسنس کے خاتمے کی تاریخ بڑھا دی ہے؟

پنجاب ٹریفک پولیس نے پرانے ڈرائیونگ لائسنس، خاص طور پر لائسنس بُک، کے خاتمے (expiry) کی ڈیڈلائن بڑھا دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے اعلان کیا تھا کہ وہ 31 مارچ 2021ء کے بعد پرانے لائسنس منسوخ کر دے گی۔ یہ قدم جعلی، ناقابلِ شناخت اور بغیر ریکارڈ کے لائسنس کے خاتمے کے لیے اٹھایا گیا تھا۔ پولیس نے ڈرائیوروں سے کہا کہ وہ نئے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں۔

البتہ اس کی ڈیڈلائن میں اب دو مہینے کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اب ڈرائیورز لائسنس 31 مئی 2021ء تک حاصل کر سکتے ہیں۔ اس تاریخ کے بعد ٹریفک پولیس پرانے لائسنس قبول نہیں کرے گی۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابق یہ پالیسی صوبے بھر میں لاگو ہوگی۔

پولیس نے پرانے لائسنس رکھنے والے افراد سے کہا ہے کہ وہ 31 مئی تک نئے کمپیوٹرائزڈ لائسنس حاصل کر لیں۔ بصورتِ دیگر لائسنس کو یکم جون 2021ء سے منسوخ سمجھا جائے گا۔

نیا ڈرائیونگ لائسنس کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

فروری 2021ء میں لاہور ٹریفک پولیس نے کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے عمل کو بہت آسان کر دیا تھا۔ چیف ٹریفک آفیسر (CTO) لاہور کیپٹن (ر) حماد عابد کے مطابق پولیس نے شہریوں کے لیے ایک بہتر سسٹم جاری کیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے CTO نے کہا کہ نیا سسٹم پورے عمل کو بہت تیز بنا دے گا۔ “اس سے نئے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول یا اس کی تجدید کے لیے گھنٹوں تک لمبی قطار میں لگنے کی زحمت ختم ہو جائے گی۔”

انہوں نے کہا کہ “ہم نے لاہور میں تین مراکز بنائے ہیں؛ ایک مناواں میں، دوسرا ارفع کریم ٹاور میں جبکہ تیسرا DHA لاہور میں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے PITB کی مدد سے DHA سینٹر کو اپگریڈ کیا ہے، اور اب پورا عمل ڈجیٹائزڈ کر دیا گیا ہے۔

کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کا طریقہ:

لاہور ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے اس پورے عمل کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے:

پہلا مرحلہ:

دوسرا مرحلہ

‏CTO کے مطابق اس سے پہلے ٹیسٹ مینوئل اور ذرا مشکل تھا، لیکن اب پولیس نے اسے بہت آسان بنا دیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ لائسنس حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ “درخواست گزار کو کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ میں صرف 50 فیصد نمبر حاصل کرنا ہوں گے۔”

Exit mobile version