ہونڈا سوِک ری برتھ 2015: ایک تفصیلی ریویو مالک کی نظر سے

0 3,433

آج ہم ہونڈا سوِک نویں جنریشن 2015 ماڈل کوریویو کر رہے ہیں۔ یہ کار پاکستان میں 2012 میں متعارف کروائی گئی تھی اور 2016 میں اسے discontinue کر دیا گیا۔ جس کار کا ریویو کیا جا رہا ہے وہ ٹاپ آف دی لائن VTI اوریل پروس میٹک UG ہے،چمڑے کی سیٹوں کے ساتھ۔

اگر آپ نویں جنریشن کی ہونڈا سوِک 2015 خریدنا چاہتے ہیں تو پاک ویلز کے استعمال شدہ کاروں کے سیکشن میں جائیں اور اپنی  پسند کی کار منتخب کریں۔

یہ کار خریدنے کی وجہ:

یہ کار خریدنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے مالک نے پاک ویلز کو بتایا کہ ان کی فیملی ہونڈا کاریں استعمال کرتی ہیں، اس لیے وہ صرف اس کمپنی میں ہی دلچسپی رکھتے تھے۔

قیمت:

مالک نے کہا کہ انہوں نے 2015ء میں 2.275 ملین روپے میں یہ زیرو میٹر کار خریدی تھی۔

فیول ایوریج:

مالک نے ہمیں بتایا کہ شہر کے اندر اس کار کا مائلیج 9.7 سے 10 کلومیٹرز فی لیٹر ہے، جبکہ طویل سفر میں اس کا ایوریج AC کے ساتھ 11.7 سے 11.8 کلومیٹرز فی لیٹر ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ اس گاڑی سے کسی کو بھی ملنے والا بہترین ایوریج ہے۔

سیفٹی اور سکیورٹی:

یہ کار دو ایئربیگز اور بہت کارگر ABS رکھتی ہے، جو اسے آپ اور آپ کی فیملی کے لیے بہت محفوظ گاڑی بناتے ہیں۔

Honda Rebirth

سسپنشن کا مسئلہ:

مالک کا کہنا ہے کہ وہ کام کے لیے اکثر لمبے سفر پر جاتے ہیں اور اس کے سسپنشن نے ان کے لیے کئی مسئلے کھڑے کیے۔ مالک کا کہنا ہے کہ “سسپنشن سڑک پر موجود گڑھوں کے لیے قابلِ بھروسہ نہیں ہے، اور مجھے اس حوالے سے کئی بار مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔” ان  کا مزید کہنا تھا کہ اسے پاکستانی سڑکوں پر جتنا سخت ہونا چاہیے تھا، اتنا نہیں ہے۔

روڈ کلیئرنس:

گاڑی لوکل سڑکوں کے لیے پرفیکٹ روڈ کلیئرنس رکھتی ہے، اور مالک کو کبھی اسپیڈ بریکرز پار کرتے ہوئے کسی مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

بیٹھنے کی گنجائش اور آرام:

مالک نے ہمیں بتایا کہ فلور بیڈ بالکل سیدھا ہے، جس سے کار میں بیٹھنے والے افراد کو کافی گنجائش مل جاتی ہے،خاص طور پر پچھلی سیٹوں پر۔ انہوں نے کہاکہ یہ گاڑی خریدنے کی وجوہات میں سےایک یہ بھی تھی کیونکہ ان کے خیال میں اس کار میں بیٹھنے کا آرام مقابلے پر موجود دوسری گاڑیوں سے بہتر ہے، یہاں تک کہ 10 ویں جنریشن کی ری برتھ سے بھی زیادہ ہے۔

ڈِگی کی گنجائش:

مالک نے اس کار کی ڈگی میں موجود گنجائش کو کافی اور لمبے سفر پر سامان کے لیے بہترین پایا ہے۔

معلوم خامیاں:

مالک کے مطابق اس ماڈل کے فرنٹ ایکسلز میں ایک مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے انہیں ہونڈا سے چیک کروایا، لیکن مسئلہ اب بھی حل نہیں ہوا۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس ماڈل میں سامنے آنے والا یہ واحد مسئلہ ہے۔

انٹیریئر:

کار ایک ٹچ اسکرین ہیڈ یونٹ رکھتی ہے، اور مالک کے مطابق انہیں پچھلے پانچ سالوں میں اس میں کسی بڑے مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ البتہ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں ریورس کیمرے  میں ذرا سست چلنے کے مسئلے کا سامنا ہوا ہے۔ اس یونٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس کی سائیڈ لائٹ اب فیوز ہو چکی ہے، اس کے علاوہ یہ بہترین کام کر رہا ہے۔

Honda Rebirth

AC کی پرفارمنس:

اس کار کا AC کلائمٹ کنٹرول کے ساتھ آتا ہے اور مالک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی گرمیوں میں اچھے طریقے سے کام کرتا ہے۔

پارٹس کی دستیابی:

اس کار کے پارٹس لوکل مارکیٹ میں آسانی سے مل جاتے ہیں، اور یہ کنزیومر کے لیے مہنگے بھی نہیں ہیں۔

ری سَیل:

10 ویں جنریشن کی کار کی لانچ کے بعد اس کی ری سیل ویلیو کافی گر گئی  اور اس کی ری سیل قیمت تقریباً 1.3 ملین روپے تھی۔ البتہ 10 ویں جنریشن کی قیمتیں 4 ملین سے بھی زیادہ ہو جانے کے بعد اب سیکنڈ ہینڈ 9 ویں جنریشن تقریباً 2.3 ملین روپے کی ہے۔

وڈیو یہاں دیکھیں:

آٹو انڈسٹری کے حوالے سے مزید اپڈیٹس، ریویوز اور خبروں کے لیے پاک ویلز بلاگز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.