پاکستان میں پہلی بار ری سائیکل پلاسٹک سے بنائی گئی پکی سڑک کا افتتاح کر دیا ہے۔ کوکا کولا پاکستان نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور نیشنل انکیوبیشن سینٹر (این آئی سی) کے اشتراک سے اسلام آباد میں پلاسٹک کے کچرے کو ری سائیکل کرکے 1 کلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی ہے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اتاترک ایونیو، اسلام آباد کے قریب اپنی نوعیت کی اس پہلی سڑک کا افتتاح کیا۔
“World without plastic”پروگرام
یہ منصوبہ “World without plastic” پروگرام کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کے پلاسٹک کے کچرے سے متعلقہ مسئلے کو ایک ایسے حل کی شکل دینا ہے جو عام آدمی کی خدمت کرے۔ پاکستان کی اس پہلی سڑک کے لیے تقریباً 10 ٹن پلاسٹک کا کچرا ری سائیکل کیا گیا، جس پر تقریباً 21 ملین روپے لاگت آئی۔ پلاسٹک کی سڑک عام سڑک سے دوگنا پائیدار ہے۔
کوکا کولا پاکستان کے نائب صدر فہد اشرف نے کہا کہ یہ سڑک تمام پاکستانیوں اور ان لوگوں کی ہے جو ترقی کی فکر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سڑک وزیر اعظم عمران کے وژن کا حصہ ہے جس سے نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں بلکہ سڑکوں کے مرمت کے اخراجات کو بچاتی اور ہمارے ماحول کی حفاظت بھی کرتی ہے۔
پاکستان کا پلاسٹک کچرے کا مسئلہ
جنوبی ایشیا میں پلاسٹک کے کچرے کا سب سے بڑا مسئلہ پاکستان میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان ہر سال تقریباً 55 بلین پلاسٹک کے تھیلے تیار کرتا ہے۔ ہر سال پیدا ہونے والے 30 ملین ٹن ٹھوس فضلہ میں سے 9 فیصد پلاسٹک ہوتا ہے۔
یہ پاکستان کی پہلی پلاسٹک سڑک ہے، لیکن یقینی طور پر آخری نہیں۔ ملک اپنے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور انہیں حل میں تبدیل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔ حکومت اس منصوبے کو دیہی اور شہری علاقوں کی دیگر سڑکوں اور قومی شاہراہوں تک لے جائے گی۔ اگر ہم اسے ملک گیر پریکٹس بنا لیں تو ہم اپنے ماحول کو پلاسٹک کے خطرات سے بچا سکتے ہیں۔