لاہور ہائیکورٹ نے گھر میں کار دھونے پر پابندی لگا دی

سموگ کی سطح میں خطرناک حد تک اضافے کے سے قبل از وقت نمٹنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ نے سموگ پیدا کرنے والے عوامل کو روکنے کے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں حالیہ سماعت کے دوران سموگ پیدا کرنے والے مخصوص عوامل کو روکنے خدشات کیلئے لیے جرمانے عائد کیے گئے۔

عدالت نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فعال اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ جسٹس کریم نے ترقیاتی منصوبوں کے اوقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سموگ سے نمٹنے کی تیاری چھ ماہ پہلے شروع ہو جانی چاہیے تھی۔ دوسری جانب منصوبے کی فنڈنگ ​​کے بارے میں وضاحت کی کمی نے بھی خدشات کو جنم دیا۔

کار دھونے کے جرمانے

آلودگی کو بڑھانے والے عوامل کو روکنے کے لیے، عدالت نے غلط پارکنگ پر 5000 روپے اور گھر میں کار دھونے پر 3000 روپے جرمانے کا اعلان کیا۔ یہ جرمانے واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے فنڈز کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو تعزیری اقدامات کو ماحولیاتی اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہیں۔

پانی کا بحران

پانی کے بڑھتے ہوئے بحران کو تسلیم کرتے ہوئے عدالت نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اپنے احکامات رجسٹرار ہاؤسنگ سوسائٹیز کو پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔ یہ صرف سموگ سے بھی بڑھ کر ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔

بائک پر سفر کرتے ہوئے حفاظت کو بڑھانے کی کوشش میں جوڈیشل واٹر کمیشن نے ہیلمٹ نہ پہننے پر جرمانے میں 2000 روپے اضافے کی تجویز دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہریوں میں ذمہ داری کا احساس اور حفاظتی اقدامات پر عمل کروانا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کن اقدامات نہ صرف ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے عزم کا اشارہ کرتے ہیں بلکہ شہریوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ شہر کی فلاح و بہبود کے لیے فعال کردار ادا کریں۔

ان جرمانوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں!

Exit mobile version