یہ کِیا کارنیوال فیس لفٹ ایک ایسی گاڑی ہے جو ویلیو فار منی فراہم کرتی ہے، کیونکہ یہ 11 مسافروں کو آرام دہ طریقے سے بٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور اس میں اضافی سامان رکھنے کے لیے بھی مناسب جگہ موجود ہے۔ ڈوئل سن روف اور ایک پرکشش قیمت کے ساتھ، یہ گاڑی اپنی انفرادیت برقرار رکھتی ہے۔
یہ ہے کِیا کارنیوال، اور آج ہم آپ کے لیے اس کا فرسٹ لک ریویو پیش کر رہے ہیں۔ ہم یہاں کے ساما موٹرز پر موجود ہیں، جہاں چوتھی جنریشن کِیا کارنیوال کا پہلا فیس لفٹ ماڈل دیکھا جا سکتا ہے۔ حالانکہ پچھلے ماڈل میں پہلے ہی ماڈرن فرنٹ، سائیڈ، اور بیک ڈیزائن موجود تھا، لیکن اب اسے مزید جدید بنا دیا گیا ہے۔
انجن
گاڑی کے بونٹ کے نیچے ایک 3.5 لیٹر V6 انجن موجود ہے، جو فرنٹ وہیل ڈرائیو کے ذریعے 270 ہارس پاور پیدا کرتا ہے۔
- پرفارمنس: یہ انجن گاڑی کو سست نہیں ہونے دیتا۔
- فرنٹ گرِل ایکسنٹس: فرنٹ گرِل کے بیچ میں کروم پیچز موجود ہیں، جبکہ نیچے چمکدار پلاسٹک کے ساتھ سلور میٹ فِنش گارنش دی گئی ہے، جو ہیٹ ایکسچینجرز اور فرنٹ ڈفیوزر کے ساتھ خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے۔
ٹائرز اور وہیلز
نئی کِیا کارنیوال اب ری ڈیزائن کیے گئے ٹو ٹون وہیلز کے ساتھ آتی ہے، جو اسے بالکل فریش لک فراہم کرتے ہیں۔
- ٹائر کوالٹی: کونٹی نینٹل ٹائرز سے لیس، جو ہر قسم کے راستوں پر بہترین کمفرٹ اور پرفارمنس فراہم کرتے ہیں۔
فرنٹ لک
فرنٹ سے دیکھنے پر واضح تبدیلیاں محسوس کی جا سکتی ہیں۔
- ہیڈلائٹس اور DRLs: نئی LED DRL مکمل طور پر ایکٹیو ہیں، اور اس کے ساتھ چار پروجیکٹر ہیڈلیمپس موجود ہیں۔ یہ نیا “اسٹار میپ LEDs” ڈیزائن جدیدیت کو ظاہر کرتا ہے۔
- اضافی تفصیلات: اس کے علاوہ، LED فوگ لائٹس بھی شامل کی گئی ہیں، اور فرنٹ زیادہ فلیٹ محسوس ہوتا ہے، جس پر کِیا کا نیا بیج نمایاں کیا گیا ہے۔
سائیڈ لک
سائیڈ سے دیکھنے پر آپ کو اس کی لمبائی فوری طور پر محسوس نہیں ہوگی، لیکن یہ پچھلے ماڈل سے زیادہ طویل ہے۔
- ڈائمنشنز: نئی کارنیوال 1.6 انچ لمبی اور 1.2 انچ زیادہ ویل بیس رکھتی ہے، جس سے مزید سیٹنگ اسپیس اور لگج اسپیس دستیاب ہوتی ہے۔
- ایکسٹیریئر ایکسنٹس: دروازوں پر سلور گارنش، فرنٹ اور رئیر ہینڈلز پر اسمارٹ انٹری سسٹم، اور چھت پر ایک روف ریک موجود ہے، جو اس کی اونچائی کو مزید نمایاں کرتا ہے۔
ریئر لک
ریئر دروازہ کھلنے پر، خاص طور پر بارش میں، یہ پورے بیک پر شیڈ فراہم کرتا ہے، جو 11-سیٹر کنفیگریشن کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
- ریئر ڈیزائن: بیک مکمل طور پر ری ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا اونچا روف ایک اسپوئلر میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس کے اندر بریک لیمپس، ہِڈن ریئر وائپر، اور مکمل LED لائٹ اسٹریپ موجود ہیں۔
- اضافی عناصر: ریورس کیمرہ اور پارکنگ سینسر پینٹ شدہ بمپر پر خوبصورتی سے لگائے گئے ہیں، جبکہ ریئر میٹ فِنش ایک منفرد لک دیتا ہے۔
چوتھی قطار اور بوٹ اسپیس
یہ حصہ گاڑی کے اندرونی لچکدار ڈیزائن کو ظاہر کرتا ہے۔
- ورسیٹیلٹی: چارجنگ پوائنٹس اور LED لائٹ پاور ٹیل گیٹ میں دی گئی ہے۔
- انٹیریئر کنوینینس: دوسری قطار میں پاور آپریٹڈ سائیڈ دروازے موجود ہیں، جو ملٹی-بٹن سسٹم سے کنٹرول کیے جا سکتے ہیں۔ تیسری قطار میں سیٹیں فولڈ کرنے پر اضافی کپ ہولڈرز اور ایک بڑی ٹرے دستیاب ہوتی ہے، جو مسافروں اور کارگو اسپیس دونوں کے لیے بہترین ہے۔
انٹیریئر
کیبن کا ڈیزائن آرام اور جدت کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔
- مٹیریل اور لائٹنگ: انٹیریئر میں بیج کلر ہیڈلائنر اور بلیک ہارڈ پلاسٹک کا امتزاج دیا گیا ہے، جبکہ ایمبینٹ لائٹس جدید لک فراہم کرتی ہیں۔
- جدید فیچرز: ونڈو کنٹرول، ہیٹڈ سیٹ بٹنز، اور 10 لیدر سیٹس کے ساتھ کیبن ایک پریمیم احساس فراہم کرتا ہے۔
- ڈرائیور-سینٹرک اپڈیٹس: کی لیس انٹری، میموری سیٹس، اور بڑے دروازے آسان انٹری اور ایگزٹ کو ممکن بناتے ہیں۔
فیچرز
- اسٹیئرنگ اور کنٹرولز: تھری-اسپوک لیدر-ریپڈ اسٹیئرنگ وہیل، جس کے دائیں جانب کروز کنٹرول اور بائیں جانب میڈیا کنٹرولز موجود ہیں۔
- انفوٹیمنٹ اور ڈسپلے: 12.3 انچ کا کربڈ انفوٹینمنٹ اسکرین، جو فون پروجیکشن اور آن لائن/مینول سیٹ اپ کو سپورٹ کرتا ہے۔
- اضافی سہولیات: وائرلیس چارجر، ڈیجیٹل ٹرانسمیشن ڈسپلے، ڈوئل-زون کلائمیٹ کنٹرول، اور متعدد آؤٹ لیٹس شامل ہیں۔
سیفٹی فیچرز
- ایئر بیگز اور اسٹرکچرل سیفٹی: گاڑی میں 8 ایئر بیگز اور 6 اضافی ADAS فیچرز موجود ہیں۔
- ایڈوانس ڈرائیور اسسٹنس: اسمارٹ کروز کنٹرول کے ساتھ، یہ گاڑی اعلیٰ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو برقرار رکھتی ہے۔
قیمت
کِیا کارنیوال فیس لفٹ کی قیمت Rs. 17,500,000 رکھی گئی ہے۔
نتیجہ
یہ فیس لفٹ شدہ کِیا کارنیوال ایک فیملی-فرینڈلی گاڑی کے طور پر سامنے آتی ہے، جو آرام، حفاظت، اور اسٹائل فراہم کرتی ہے۔ اس کا بہتر ایکسٹیریئر، اپڈیٹڈ انٹیریئر، اور جدید فیچرز اسے ایک مکمل پیکیج بناتے ہیں۔ چاہے آپ مختصر سفر کریں یا طویل، یہ گاڑی ہر لحاظ سے ایک بہترین انتخاب ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ کمنٹس میں ضرور بتائیں.