پاک سوزوکی تاحال 17 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے، کیوں؟

1 370

نئی آٹو پالیسی (2021-2026) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا۔ یعنی یکم جولائی کے بعد تمام انوائسز میں ٹیکس کی کم کی گئی نئی شرح درج کی جائے گی۔ نئی آٹو پالیسی سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں میں پاک سوزوکی سرفہرست ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ کمپنی خریداروں کو یہ فائدہ منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

Pak Suzuki Invoice

متعدد صارفین نے اپنی انسوائسز ہمارے ساتھ شئیر کیں ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاک سوزوکی اب بھی 17 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ ان انسوائسز کے مطابق کمپنی نے نئی آٹو پالیسی کے مطابق FED میں کمی کی ہے لیکن سیلز ٹیکس اب بھی17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔

مزید یہ کہ جب صارفین کی جانب سے یہ مسئلہ اٹھایا گیا تو کمپنی نے کہا کہ اس نے ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس پہلے ہی ادا کر دیا ہے۔ کمپنی کی جانب پیش کی گیے جواز کا کوئی مطلب نہیں بنتا کیونکہ آپ پراڈکٹ کی فروخت کے بعد ہی سیلز ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ کئی صارفین کی جناب سے اس پر اعتراض کیا گیا ہے لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں موصول ہوا۔

پاک سوزوکی کا ردعمل:

دریں اثنا پاک ویلز نے اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے سوزوکی حکام سے رابطہ کیا  لیکن تاحاک کوئی جواب نہیں ملا۔

سوزوکی بُکنگ:

اس پورے منظر نامے کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ پاک سوزوکی سمیت بیشتر کمپنیوں نے جون 2021 میں بکنگ بند کر دی۔  بظاہر یہ قدم نئی آٹو پالیسی کے نفاذ کے بعد سیل شروع کرنے کے لیے اٹھایا گیا  اور انتظار کے باوجود کمپنی کی جانب سے سیلز ٹیکس میں نئی ​​کمی لاگو نہیں کی گئی۔

کمپنی کو چاہیے کہ وہ اس عمل کو بند کرے اور صارفین کو فائدہ منتقل کرے۔ حکومت نے نئی پالیسی کے تحت بہت اچھا قدم اٹھایا ہے لیکن اگر صارفین کو فائدہ نہیں پہنچایا جاتا تو حکومت کے اس اقدام کا کوئی فائدہ نہیں۔  نیزحکومت کو اس طرز کے عوامل کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

کیا آپ بھی سوزوکی کے اس عمل سے متاثر ہوئے ہیں؟ نیچے دئیے گئے کمنٹ سیکشن میں اپنے خیالات یا تجربے کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.