پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے بڑھ سکتی ہے

جہاں پاکستان کی نگران حکومت بجلی کے ریکارڈ بلوں کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو دوسری جانب رواں ہفتے کے آخر میں پیٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ نیا اضافہ ایک بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ جس کے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 31 اگست سے پیٹرول کی قیمت میں 9 سے 10 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں بالترتیب 18 سے 20 لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔

دریں اثنا مٹی کے تیل کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر بڑھتی عالمی قیمتوں اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں حالیہ کمی کی وجہ سے متوقع ہے۔

پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں آخری اضافہ

15 اگست کو پیٹرول کی قیمت میں 17.50 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔ پیٹرول کی نئی قیمت اب 290.45، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت اب 293.40 فی لیٹر ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ بڑا اضافہ روپے کی قیمت میں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

اس بارجبکہ ڈالر نے پاکستانی روپے کے مقابلے میں صرف ٹرپل سنچری بنائی ہے، ایندھن کی قیمتوں میں تازہ اضافے کے لیے شرح مبادلہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

مزید برآں، صنعتی ذرائع نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کا حصول امریکی ڈالر کے بڑھتے ہوئے نرخوں پر ہوتا ہے تو ستمبر کے ابتدائی دو ہفتوں کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک اور اضافے کا امکان ہے۔

اگر ایسا ہوتا ہے، تو اس سے معاشی مسائل میں شدید اضافہ ہوگا اور عوام کو  روزمرہ زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے بوجھ سے دوچار ہونا پڑے گا۔

Exit mobile version