پیٹرول کی قیمتوں پر ہفتہ وار نظر ثانی کا فیصلہ، ذرائع

اپریل 2022 سے اب تک پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کیلئے بہت سے معاشی مسائل کھڑے کر دئیے ہیں۔ ان تین مہینوں میں حکومت نے پیٹرولیم اشیا کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت 150 روپے سے بڑھا کر 250 روپے تک کر دی۔ اگرچہ پیٹرول کی قیمت 250 روپے پر آ گیا ہے۔ لیکن یہ اب بھی ہم سب کے لیے کافی زیادہ ہے۔

اس سے قبل، آپ سب جانتے ہیں کہ پچھلی حکومت نے ہر پندرہ دن کے بعد پیٹرول کی قیمتوں پر نظر ثانی شروع کی۔ اس سے پہلے یہ نظر ثانی ایک ماہ کے بعد ہوا کرتی تھی اور اس نظرثانی کے حوالے سے اب ایک اور اپ ڈیٹ ہے۔

ہر ہفتےنظرثای کا فیصلہ؟

ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت ایک ہفتے (یعنی ہر سات دن بعد) کے بعد پیٹرول کی قیمتوں پر نظر ثانی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہی ذرائع نے بتایا کہ حکومت بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط کے تحت یہ پالیسی اپنائے گی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتوں کو عالمی قیمتوں کے مطابق کم کر کے عوام کو فوری طور پر ریلیف پہنچانے کے لیے یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ حکومت اس سے متعلق حتمی فیصلہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں کرے گی۔

اگر حکومت اس پالیسی کو اپناتی ہے تو پیٹرول کی قیمتوں میں ہفتہ وار تبدیلی کی جائے گی اور معمول کے مطابق پٹرول پمپ قیمتوں پر نظرثانی تک پیٹرول فروخت روک دیں گے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے سے عوام کو فوری ریلیف ملے گا جو کہ اچھی بات ہے۔

پاکستان میں پیٹرول کی قیمت

پیٹرول کی قیمت میں حالیہ کمی کے بعد پاکستان میں اس وقت پیٹرول کی قیمت 230.24 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت بڑھ کر 244.95 روپے ہو گئی ہے۔

مٹی کے تیل (کیروسین آئل) اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بھی بڑھ کر 230.26 اور 201.07 روپے ہو چکی ہے۔ 

Exit mobile version