الیکشن سے قبل پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
جیسا کہ پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے تیاریاں عروج پر ہیں، ملک بھر میں پیٹرول کی قیمت میں ممکنہ اضافے کے امکانات بھی موجود ہیں۔ پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے بعد میڈیا رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں اضافے پر غور کر رہی ہے۔
قیمتوں میں اضافہ
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت 31 جنوری سے 15 فروری تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے تک اضافے کا اعلان کر سکتی ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارشات پر غور کے بعد کیا جائے گا۔
اگر واقعی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، تو یہ 1 نومبر 2023 کے بعد پہلی مرتبہ اضافہ ہوگا۔ پیٹرولیم سیکٹر پر بات کرنے والے ماہرین کے مطابق مشرق وسطیٰ میں حالیہ واقعات کی وجہ سے اس بار منظرنامہ کافی مختلف ہے۔
گزشتہ ہفتے بحیرہ احمر میں حوثیوں کی جانب سے تیل لے جانے والے جہازوں پر حملوں کے نتیجے میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث پاکستان میں بھی پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر اثر پڑنے کی توقع ہے۔
انٹرنیشنل مارکیٹ کا رجحان
عالمی منڈیوں میں پیٹرول کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جو گزشتہ ہفتے کے دوران 83 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 89 ڈالر تک پہنچ گئی۔ اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 93 ڈالر سے بڑھ کر 97 ڈالر فی بیرل ہو گئی جبکہ خام تیل کی قیمت 76 ڈالر سے بڑھ کر 80 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کا استحکام پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں متوقع اضافے کو کم کر سکتا ہے، حالانکہ اس سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے کا امکان تھا۔
بہرحال پیٹرولیم کی قیمتوں کے حوالے سے کسی بھی فیصلے کے معاشی اثرات پر بلاشبہ عوام کی طرف سے گہری نظر رکھی جا رہی ہے جو کہ آنے والے ہفتوں میں سیاسی منظر نامے کی تشکیل میں کردار ادا کرے گی۔