پورشے نے دنیا بھر سے 43 ہزار پورشے ٹائیکان واپس منگوا لیں

0 444

پچھلے کچھ عرصے سے پورشے ٹائیکان میں ٹیکنیکل خرابی کی بات کی جا رہی تھی جنھیں محض قیاس آرائیاں کہا جا رہا تھا جو کہ اب حقیقت بدل چکی ہیں۔ پورشے ٹائیکان خرابی کے باعث چلتی ہوئی اچانک بند ہو جاتی ہے جس کے باعث کمپنی نے 43000 ٹائیکان گاڑیاں واپس بلا لی ہیں۔

امریکا کی دی نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کی گئی تحقیقات کے بعد کمپنی نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ متاثرہ گاڑیوں میں ٹائیکان کے Cross Turismo سمیت 2020 سے 2021 کے تمام ماڈلز شامل ہیں۔

امریکی اتھارٹی کو ڈرائیو کے دوران پاور لاس کی 9 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 6 ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ گاڑی ایک بار بند ہونے کے بعد  دوبارہ سٹارٹ نہیں ہوئی۔ اتھارٹی کے مطابق 12 وولٹ کی بیٹری میں چارج لاس کے بعد گاڑی کا پورا بجلی کا نظام بند ہوسکتا ہے۔

کمپنی کا موقف

پورشے کمپنی نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں انھیں 130 کاروں میں یہی مسئلہ ملا۔ اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹائیکان میں 71.0- یا 83.7-kWh کی بیٹری استعمال کی جاتی ہے اور یہ مسئلہ تمام سائز کی بیٹریز میں پایا جاتا ہے۔

کمپنی نے اس مسئلے کے حل کیلئے کار کے پاور الیکٹرانکس اور انجن کنٹرول یونٹ سافٹ ویئر میں ترمیم کرنے کے لئے ایک سافٹ ویئر اپ ڈیٹ جاری کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ نئی آنے والی گاڑیوں میں اس مسئلے کو پہلے ہی حل کر دیا گیا ہے۔ بیرون ممالک میں مالکان کو کہا گیا کہ وہ قریبی ورکشاپ کا ڈیلر شپ پر گاڑی لے جا کر سافٹ وئیر اپڈیٹ انسٹال کروا لیں۔

پاکستانی مالکان کیا کریں؟

پاکستان میں پورشے ٹائیکان کو آفیشلی طور پر درآمد نہیں کیا گیا یعنی مالکان نے اس گاڑی کو ذاتی طور پر خریدا ہے۔ لہذا انہیں یہ گاڑیاں واپس بھیجنی ہیں جہاں سے یہ امپورٹ کی گئی ہیں۔ پاکستان میں اس وقت درجنوں ٹائیکان موجود ہیں اور ایسے میں ان کے مالکان کے لئے یہ بہت بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے کیونکہ گاڑی واپس بھیجنا انتہائی مہنگا عمل ہو سکتا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کمپنی پاکستانی مالکان کو مسئلے سے متعلق کچھ مدد فراہم کرے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ اس کمپنی کے مقامی آفیشل ڈیلرشپ / آفس کے بغیر کوئی گاڑی درآمد کرتے ہیں تو اس طرح آپ کو گاڑی کافی مہنگی پڑ سکتی ہے۔

متوقع اثرات

اگرچہ یہ مسئلہ پورشے ٹائیکان کی سیلز کو متاثر نہیں کرے گا لیکن پھر بھی نئے خریدنے والے ہچکچاہٹ کا شکار ہوں گے۔ اس دوران جبکہ پورشے اپنے صارفین کو پیٹرول انجن سے الیکٹرک وہیکلز کی جانب مائل کر رہی ہیں تو ایسے میں اس طرز کے مسئلے کا سامنے آنا پورشے کو کافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ بالکل اسی طرح پاکستان میں بھی لوگ مستقبل میں ٹائیکان کو در آمد کرنے سے پہلے دس بار سوچیں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.