پاکستانی آٹو انڈسٹری ان دنوں شدید مشکلات کا شکار ہے۔ ملک کی مشہور کار ساز کمپنیوں نے ایک عجیب و غریب کام کا آغاز کر رکھا ہے جس کے تحت وہ ایڈوانس رقم لے کر ہزاروں گاڑیوں کی بکنگز کررہے ہیں۔
دوسری جانب کچھ کار ساز کمپنیاں تو گاڑیوں کی اصل قیمت سامنے لائے بغیر ہی بکنگز جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جس کے باعث صارفین دھوکے بازی سمیت دیگر مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کار ساز کمپنیوں کیخلاف معروف صحافی ندیم ملک کی جانب سے آواز اٹھائی گئی ہے۔
حال ہی میں کی گئی اپنی ایک ٹویٹ میں ندیم ملک نے کار مینو فیکچررز کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انھیں چور اور مافیا کہا ہے۔ ندیم ملک نے منظم طریقے سے لوٹ مار کرنے پر کار سازوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
The plunder never ends here. Same mafia then suggest let’s import old cars to meet demand. The junk is imported & sold in the name of Japanese cars.
Mafia pockets the money twice. Importers & Assemblers both oblige the officials & ministers, who also lobby for it. @ImranKhanPTI— Nadeem Malik (@nadeemmalik) June 5, 2021
ان کا کہنا تھا کہ یہ کارمینوفیکچررز صارفین سے ایڈوانس رقم کی مد میں اربوں روپے بٹور لینے کے بعد گاڑیاں ڈیلیور کرنا بھول جاتے ہیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ حکومتی ارکان و دیگر وزرا بھی اس کھیل کا حصہ ہیں۔
ایک اور ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ یہی مافیا پرانی گاڑیوں کی بڑی تعداد درآمد کر کے ان کو جاپانی گاڑیوں کے نام پر فروخت کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ندیم ملک نے اپنی آخری ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو بھی ٹیگ کیا۔
پاکستان میں گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر
پاکستان میں بہت سی کار ساز کمپنیاں کار ڈیلیوریز میں تاخیر کا شکار ہیں۔ سوزوکی، ایم جی، پرنس ڈی ایف ایس کے، چنگان، کِیا اور ہیونڈائی نے ایک آفیشل نوٹس کے ذریعے اپنے صارفین کو گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر بارے مطلع کردیا ہے۔
عالمی وبا کرونا اثرات ان کمپنیز کو بری طرح متاثر کرتے نظر آرہے ہیں۔ عالمی سطح پر سیمی کنڈکٹر چپس کی کمی اس مسئلے کی اہم وجہ بتائی جا رہی ہے۔
یہ سچ ہے کہ آٹو مینوفیکچررز نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں عالمی وبا کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، چونکہ یہ وبا کو پھیلے ایک سال سے بھی زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اس لیے کار ساز کمپنیاں ان مسائل کا شکار ہیں۔ اس کے باوجود یہ کمپنیاں بکنگ کھولنے اور بند کرنے کے علاوہ گاڑیوں کی فراہمی بھی تاخیر سے کر رہی ہیں۔
ندیم ملک کا کہنا تھا کہ اگر بکنگ گاڑی کی اصل قیمت کے 1 فیصد پر کی گئی ہو تو یہ کمپنیاں کچھ ہی دنوں میں اپنے صارفین کو گاڑیاں مہیا کریں گی۔ یہ کمپنیاں ہر بکنگ کیلئے لاکھوں ایڈوانس لینے کے بعد صارفین کی پرواہ کیوں کریں گی؟ یہ کار مینو فیکچررز اپنی جیب میں اربوں روپے لے کر آرام سے بیٹھیں گے۔ اس بارے آپ کیا سوچتے ہیں؟ نیچے دئیے گئے کمنٹس سیکشن ہمیں ضرور آگاہ کیجیئے۔