1500 سی سی سے زائد گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ متوقع

تجارتی خسارے پر قابو پانے کے لیے حکومت آٹو انڈسٹری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اپنی آٹو فنانس پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے کچھ تبدیلیاں کیں۔ ان نئے ضوابط کے تحت نئی اور استعمال شدہ درآمد شدہ گاڑیوں کے فنانس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جس کے بارے میں آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں اور اب یہ توقع کی جا رہی ہے کہ 1500 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کی قیمتیں جلد ہی بڑھ جائیں گی اور اس کی وجہ نیچے بیان کی گئی تجاویز ہیں۔

نئی تجاویز

وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے یہ تجاویز حکومت کو بھیجی گئی ہیں۔ اگر ان تجاویز کو قبول کیا جاتا ہے تو 1500 سی سی سے زیادہ کی گاڑیوں اور SUVs کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ جسکی وجہ یہ ہے کہ وزارت نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ان گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) کو موجودہ 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کرے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نئی آٹو پالیسی کے تحت حکومت نے FED 5 فیصد کر دی تھی۔

تاہم وزارت نے کہا کہ CKD مینوفیکچرنگ پر عائد FED موجودہ مالی بحران کی وجہ سے محدود وقت کے لیے بڑھایا جائے گا۔

دریں اثنا ، انڈسٹری کی طرف سے دیگر تجاویز یہ ہیں:

واضح رہے کہ یہ محض تجاویز ہیں۔ تاہم قوی امکانات پائے جاتے ہیں کہ ان کو حکومت کی طرف منظور کیا جائے گا۔ جیسا کہ ہم بتا چکے ہیں کہ حکومت موجودہ تجارتی خسارے کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ یہ نئی تجاویز 1000 سی سی تک کی گاڑیوں کو نشانہ نہیں بنا رہی ہیں۔

 

Exit mobile version