پنجاب: چنگچی رکشہ ڈرائیوروں کیلئے اچھی خبر

کل کا دن پنجاب میں الیکٹرک اور روایتی بائکس اور رکشوں سے متعلق ایک اہم دن تھا کیونکہ گزشتہ روز نگران حکومت کی جانب سے ان کے لیے کچھ اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے بینک آف پنجاب (BOP) کے ذریعے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے 10000 الیکٹرک بائکس، خواتین کے لیے 2000 الیکٹرک بائکس، 2000 معذوروں کے لیے، اور 2000 بلاسود الیکٹرک رکشوں کا اعلان کیا۔ مزید برآں، حکومت نے پہلا االیکٹرک رکشہ مینوفیکچرنگ لائسنس سازگار انجینئرنگ کو دیا۔ اس دوران حکومت نے چنگنچی رکشوں کے لیے بھی ایک بڑی پیش رفت کا اعلان کیا۔

اس سے قبل حکومت نے دسمبر 2023 میں ان رکشوں پر پابندی لگا دی تھی۔ پنجاب کے نگراں وزیر برائے ٹرانسپورٹ ابراہیم حسن مراد نے غیر قانونی مینوفیکچرنگ اور ریگولیشن کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے چنگچی رکشوں پر پابندی کے حکومتی فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام غیر منظور شدہ رکشوں کو ختم کرنے کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے، جس میں ابتدائی طور پر 30 دن کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

ابراہیم حسن مراد نے غیر قانونی موٹر سائیکلوں اور لوڈر رکشے بنانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے پر زور دیا۔ اس دوران توجہ غیر منظور شدہ رکشوں پر رہے گی جبکہ مستقبل میں لوکل مینوفیکچرنگ پر پابندی اور رکشہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی ریگولرائزیشن پر بھی نظر رکھی جائے گی۔

نیا اعلان

اب حکومت نے چنگچی رکشوں کی رجسٹریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بارے نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ ہم کشوں کو رجسٹر کرنے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کی کوششوں کے تحت چنگچی رکشا باڈی سٹینڈرڈ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں-

رجسٹریشن سے ان ڈرائیوروں کے قانونی تحفظ کے ساتھ ملازمت کو یقینی بنایا جائے گا، جس سے ان ڈرائیوروں کے کئی مسائل حل ہوں گے۔ مزید برآں، رجسٹریشن کے ذریعے مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔

چنگچی رکشوں کی رجسٹریشن کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Exit mobile version