پنجاب حکومت نے آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ذریعےای-چالان کا آغاز کر دیا

0 11,536

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے ٹریفک خلاف ورزیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے آرٹیفشل انٹیلی جنس کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں وزیراعلیٰ نے لکھا کہ پنجاب حکومت نے اب AI پر مبنی ای-چالان کا اجرا شروع کر دیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کی مدد سے گورننس کو بہتر بنانے اور ماڈرن پنجاب کی طرف ایک قدم ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر قابو پانے کے لیے AI کے استعمال کا اعلان کیا تھا۔

اس AI پر مبنی عمل کے تحت ٹریفک کی درج ذیل خلاف ورزیاں ٹریس کی جائیں گی:

  • ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی
  • تین افراد کا موٹر سائیکل پر سوار ہونا
  • سڑک کے غلط سمت میں گاڑی چلانا
  • ٹِنٹِڈ گلاس
  • لائن، لین، یا زیبرا کراسنگ کی خلاف ورزی
  • ممنوعہ جگہ پر گاڑی چلانا
  • ون ویلنگ
  • زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑی
  • بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانا
  • سیٹ بیلٹ نہ باندھنا
  • پارکنگ کے قواعد کی خلاف ورزی
  • مقررہ رفتار کی حد سے تجاوز کرنا
  • مقررہ حد سے زیادہ مسافروں کو لے جانا
  • سامان کے ساتھ اوور لوڈنگ
  • رات کے وقت گاڑی کو مناسب ہیڈلائٹس کے بغیر چلانا
  • ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنا
  • ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال
  • غیر رجسٹرڈ گاڑی چلانا
  • عمر کی حد کی خلاف ورزی (نابالغ ڈرائیور)

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ٹریفک پولیس نے شہر میں جاری کریک ڈاؤن کے دوران ڈیفالٹر گاڑیوں کو پکڑنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

سی ٹی او کا بیان

چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) عمارہ اطہر کے مطابق، کیمروں کا استعمال ٹریفک وارڈنز کی نگرانی کے لیے بھی کیا جا رہا ہے جو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نظم و ضبط اور محفوظ سفر کو یقینی بنا رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا میں پہلی بار آرٹیفشل انٹیلی جنس کو 19 ٹریفک خلاف ورزیوں کی ایک جامع فہرست کے لیے ای-چالان جاری کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

پنجاب حکومت کے AI کی مدد سے ای-چالان جاری کرنے کے اقدام کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.