پنجاب میں ٹریفک جرمانوں میں 10 گنا اضافے اور گاڑیوں پر ٹیکس بڑھانے کا منصوبہ

ٹریفک کی خلاف ورزیاں ایک طویل عرصے سے ایک مستقل مسئلہ رہی ہیں، نہ صرف لاہور میں بلکہ کئی شہروں میں۔ ان خلاف ورزیوں کو روکنے کی کوشش میں، پنجاب پولیس موجودہ ٹریفک قوانین میں اہم تبدیلیاں تجویز کر رہی ہے۔ اس منصوبے میں دو نئے سسٹمز متعارف کرانے کا شامل ہے—اسکیلنگ ٹریفک فائنز سسٹم (STFS) اور ٹریفک وائیلیشن پوائنٹ سسٹم (TVPS) جن میں گاڑیوں کے ٹیکس میں اضافے کا بھی ذکر ہے۔ یہ تبدیلیاں نہ صرف دہری خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کا مقصد رکھتی ہیں بلکہ ان لگژری گاڑیوں کے بڑھتے ہوئے مسئلے کا بھی مقابلہ کرنا چاہتی ہیں جو ٹریفک کے قوانین کو نظرانداز کرتی ہیں۔

جرمانوں میں اضافہ

انسپکٹر جنرل آف پولیس (IGP) ڈاکٹر عثمان انور ان تجویز کردہ ترامیم کی قیادت کر رہے ہیں، جن میں دہری خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جرمانوں میں ڈرامائی اضافہ شامل ہے۔ نیا نظام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ خلاف ورزی کی نوعیت کے مطابق جرمانے موجودہ شرح سے دس گنا تک ہو سکتے ہیں۔ یہ اقدام لگژری گاڑیوں کو ہدف بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے، جو عموماً ایسے افراد کے زیر استعمال ہوتی ہیں جو معمولی جرمانوں سے کم متاثر ہوتے ہیں۔

ٹریفک وائیلیشن پوائنٹ سسٹم (TVPS)

ٹریفک وائیلیشن پوائنٹ سسٹم (TVPS) اس تجدید کا ایک اور اہم پہلو ہے۔ اگر کسی فرد کے خلاف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے باعث ایک سال میں 29 یا اس سے زیادہ ڈی میرٹ پوائنٹس جمع ہو جائیں، تو ان کا ڈرائیونگ لائسنس ایک سال کے لیے معطل کر دیا جائے گا۔

یہ تدبیر ان افراد پر سخت ضرب لگانے کے لیے ہے جو باقاعدگی سے ٹریفک قوانین کو نظرانداز کرتے ہیں۔ اس تجویز کا مسودہ، جو لاہور کے چیف ٹریفک آفیسر (CTO) ڈی آئی جی عطاء وحید نے تیار کیا تھا، پہلے ہی سینئر حکام، بشمول صوبائی پولیس چیف سے ابتدائی منظوری حاصل کر چکا ہے۔

گاڑی کی نوعیت کے مطابق جرمانوں کا اضافہ

اس تجویز کو مزید دلچسپ بنانے والی بات یہ ہے کہ جرمانے گاڑی کی نوعیت کے مطابق بڑھائے جائیں گے۔ مثال کے طور پر، لگژری گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو معمولی جرمانے کے مقابلے میں دس گنا زیادہ جرمانہ ہوگا، جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں کو پانچ گنا زیادہ جرمانہ کیا جائے گا۔

عام شہریوں، خصوصاً متوسط طبقے کے افراد کے لیے، جرمانہ معیاری رقم کا دو گنا ہو گا۔ اس طریقہ کار کا مقصد لوگوں کو ذمہ دار بنانے کا ہے، جو گاڑی کی نوعیت اور معاشی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مؤثر اور منصفانہ ہے۔

گاڑیوں کے ٹیکس میں اضافہ

مزید برآں، اس تجویز میں ذاتی گاڑیوں کے سالانہ ٹیکس میں 100% کا سخت اضافہ بھی شامل ہے۔ اگرچہ یہ اضافہ کافی زیادہ لگ سکتا ہے، اس تدبیر کا مقصد لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ نجی گاڑیوں کی سڑکوں پر تعداد کم ہونے کی صورت میں یہ توقع کی جاتی ہے کہ ٹریفک کا دباؤ کم ہو گا، جس سے آلودگی میں کمی اور ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی۔

ان ترامیم کی حتمی منظوری صوبائی اسمبلی سے مشروط ہے، لیکن اگر یہ منظور ہو گئیں، تو یہ پنجاب میں ٹریفک قوانین کے نفاذ کے طریقہ کار کو یقینی طور پر تبدیل کر دیں گی۔ آپ اس ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے اس منصوبے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Exit mobile version