کووِڈ-19 کی وبا نے دنیا کو بُری طرح متاثر کیا ہے۔ اس وبا کے آغاز کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ہم اب بھی معمول کی زندگی بحال کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ حکومتیں ملک کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن حد تک کام کر رہی ہیں، لیکن صورت حال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ شہریوں کو اس بہت تیزی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچانے کے لیے راولپنڈی سٹی ٹریفک پولیس (CTP) نے اگلے دو مہینوں کے لیے تمام ڈرائیونگ سہولیات معطل کر دی ہیں۔
CTP راولپنڈی نے ہر قسم کے لائسنس کا اجرا معطل کر دیا ہے مثلاً لرنر لائسنس، فریش لائسنس، رینوول لائسنس، ڈپلی کیٹ لائسنس اور انٹرنیشنل لائسنس۔
کورونا وائرس کے پیش نظر راولپنڈی میں ڈرائیونگ لائسنس سہولیات سے متعلق ایڈوائزری جاری…
کورونا وائرس سے بچاؤ…
Posted by City Traffic Police Rawalpindi on Wednesday, April 28, 2021
چیف ٹریفک آفیسر (CTO) رائے مظہر اقبال نے کرونا وائرس کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے شہریوں کے لیے ایک خصوصی پیغام ریکارڈ کروایا ہے۔ CTO نے بتایا کہ سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کے تقریباً 450 اہلکار شہر کی مختلف شاہراہوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی بہترین کوششیں کر رہے ہیں، خاص طور پر رمضان میں افطار کے اوقات میں کہ جب مارکیٹیں بند ہو رہی ہوتی ہیں اور سڑکوں پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔
CTO نے یہ بھی بتایا کہ 93 افسران وائرس سے متاثر ہوئے اور تین کی جان بھی چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی ٹریفک پولیس شہر میں کرونا وائرس SOPs کے نفاذ میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور اس سال عید اپنے گھروں میں منائیں۔
CTO نے عملے کو ہدایت کی کہ وہ ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹر اور دیگر ٹریفک پولیس چوکیوں کو ڈس-انفیکٹ کریں۔ پولیس اہلکاروں کو CTO کی جانب سے ماسک پہننے، سماجی فاصلہ اختیار کرنے اور تمام کووِڈ-19 سے متعلق SOPs کی پیروی کرنے کے سخت احکامات دیے گئے ہیں۔
راولپنڈی سٹی ٹریفک پولیس نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ عوام سمجھتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔ کرونا سے ڈرنا نہیں، لڑنا ہے!
آٹو انڈسٹری کے حوالے سے مزید خبروں اور ریویوز کے لیے پاک ویلز بلاگ پر آتے رہیے۔ اپنا اور اپنے ارد گرد موجود تمام لوگوں کا خیال رکھیں۔