سوزوکی ایف ایکس کار: مالک کا تفصیلی ریویو
آج پاک ویلز سوزوکی FX کار کا مالک کی نظر سے تفصیلی ریویو لا رہا ہے۔ یہ گاڑی 1988 ماڈل کا AC ویرینٹ ہے۔ ہم اپنے قارئین کو بتانا چاہتے ہیں کہ FX پاکستان میں 1982 میں لانچ کی گئی تھی اور 1988 تک AC اور نانAC دونوں ویرینٹس میں آتی رہی۔ 1982 سے پہلے پاکستان میں اس کے امپورٹڈ ویرینٹس دستیاب تھے۔
یہ کار 1979 میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں لانچ کی گئی تھی اور 1984 میں discontinue کر دی گئی۔ پاک سوزوکی نے اس کی جگہ مہران کو دی جو کہ ملک میں 2019 تک آتا رہا۔
اس وقت PakWheels.com پر 200 سے زیادہ سوزوکی FX موجود ہیں، جہاں آپ 80,000 روپے سے 3,50,000 روپے تک کی رینج میں یہ گاڑی دیکھ سکتے ہیں۔
خریدنے کا پروسس:
اپنے FX خریدنے کا پروسس شیئر کرتے ہوئے مالک نے کہا کہ انہوں نے یہ گاڑی 1990 کی دہائی کی شروعات میں اپنے ایک رشتہ دار سے لی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ “پچھلے مالک نے یہ گاڑی 12 سال سے نہیں چلائی تھی اور یہ ایک گیراج میں پارک تھی۔” انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے مالک نے انہیں اس کار کیپیشکش کی، اگر وہ اسے ٹھیک کروائیں اور رننگ کنڈیشن میں لے آئیں تو۔
مالک نے کہا کہ “ہم اسے ایک مکینک کے پاس لے گئے جنہوں نے انجن بنانے، سیٹوں کے کوَر تبدیل کرنے، نیا اندرونی رُوف کوَر لگانے اور رمز اور ٹائروں کے لیے 35,000 روپے لیے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس کار کی کنڈیشن کی وجہ سے اسے tow کرکے مکینک کے پاس لے گئے تھے۔
قیمت:
مالک نے کہا کہ اس کنڈیشن کی FX تقریباً 60 سے 70 ہزار روپے میں خریدی جا سکتی ہے۔ “1,20,000 روپے سے 1,30,000 روپے میں آپ اس کار کو بہترین رننگ کنڈیشن میں لا سکتے ہیں۔”
فیچرز:
یہ کار 4-اسپیڈ مینوئل گیئر باکس اور نان-پاور اسٹیئرنگ رکھتی ہے۔ یہ مخصوص ماڈل AC کےساتھ لانچ کیا گیا تھا، لیکن جس کار کا ریویو کیا جا رہا ہے اس میں یہ کام نہیں کر رہا۔ مالک کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل لانچ کے وقت AC کی پرفارمنس کی وجہ سے مشہور ہوا تھا۔
مالک نے کہا کہ جب میں نے یہ کار خریدی تھی تو میں نے CNG لگوا لیا تھا، لیکن اب میں اسے پٹرول پر چلا رہا ہوں۔
انجن پاور:
یہ کار ایک چوک کے ساتھ 800cc کا کاربوریٹر انجن رکھتی ہے۔
مکینک کی دستیابی:
کاربوریٹر انجن کے مکینک آجکل ڈھونڈنا مشکل ہے کیونکہ اس قسم کے انجن آنا اب بند ہو گئے ہیں۔ البتہ مالک کا کہنا ہے کہ انہیں خوش قسمتی سے لاہور میں مزنگ کے قریب ایک اچھا مکینک مل گیا ہے، جو اب بھی کار کی maintenance کا کام کرتا ہے۔
معلوم خامیاں:
مالک کا کہنا ہے کہ کم گنجائش اس کار کا سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ اس کی سیٹوں میں لیگ اسپیس بہت زیادہ نہیں ہے۔ مالک کا کہنا ہے کہ “پچھلی سیٹوں پر بیٹھنے والے مسافروں کو زیادہ مشکل پیش آتی ہے۔”
فیول ایوریج:
کار کے فیول ایوریج کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے مالک نے کہا کہ شہر کے اندر اس کا ایوریج 16 سے 17 کلومیٹرز فی لیٹر ہے، جبکہ لمبے روٹ پر یہ 20 سے 21 کلومیٹرز فی لیٹر دیتی ہے۔ ہر 3,500 کلومیٹرز کے بعد موبل آئل چینج کروانے پر 2,500 سے 3,000 روپے لگتے ہیں۔
پارٹس کی دستیابی:
مالک کے مطابق اس کار کے پارٹس بہت کم ریٹس پر آسانی سے مل جاتے ہیں۔ “اس کی بریک لائٹس صرف 250 روپے کی، فرنٹ بمپر 500 روپے کا اور آگے کے چار انڈی کیٹرز 250 سے 300 روپے میں مل جاتے ہیں۔”
ہمارے قارئین پاک ویلز آٹو اسٹورکا وزٹ کر سکتے ہیں کہ جہاں آپ کو ٹاپ کوالٹی کے پارٹس فوری مل جاتے ہیں۔
فیچرز جو موجود نہیں:
اس ماڈل میں سیٹ بیلٹ نہیں ہے اور مالک کو اسے الگ سے انسٹال کروانا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ اس گاڑی میں لیفٹ سائیڈ پر سائیڈ مرر بھی نہیں ہے۔
FX کیوں خریدیں؟
مالک کے مطابق یہ کار اپنے بہترین فیول ایوریج اور سستے کار پارٹس کے ساتھ چھوٹی فیملی کے لیے پرفیکٹ ہے۔ یہ گاڑی شہر کے اندر سفر کے لیے بہترین چوائس ہے، خاص طور پر لاہور جیسے شہروں میں کہ جہاں ٹریفک کے بہاؤ کی وجہ سے بہت رش ہوتا ہے۔ صارفین اس کار کو بہت کم قیمت پر خرید سکتے ہیں اور اپنی پسند کے مطابق اپگریڈ کر سکتے ہیں؛ مجموعی طور پر مالک سمجھتے ہیں کہ یہ بہترین لو بجٹ چوائس گاڑیوں میں سے ایک ہے۔
مالک کی بیوی کے مطابق یہ کار خواتین ڈرائیوروں کے لیےبھی پرفیکٹ چوائس ہے۔ مالک نے پاک ویلز کو بتایا کہ “میری بیوی کو یہ کار بہت پسند ہے اور وہ اسے “تھلو” کہتی ہے۔
راولپنڈی سے تعلق:
سوزوکی FX کا راولپنڈی سے ایک خاص تعلق ہے کیونکہ یہ جڑواں شہروں میں بہت مقبول ہے۔ مالک کے مطابق FX ‘پنڈی کی قومی کار’ ہے کیونکہ کسی وجہ سے راولپنڈی کے لوگ اسے بہت پسند کرتے ہیں۔ “میں نے سنا ہے کہ FX کو renovate کرنے کے لیے اس کی اسپیشل ورکشاپس ہیں، اور 1,50,000 روپے میں وہ آپ کی FX کو بہترین کنڈیشن کی کار بنا سکتے ہیں۔
آخری فیصلہ:
سوزوکی FX اب بھی پاکستان میں بہت مقبول ہے، یہاں تک کہ آج بھی یہ صارفین میں بہت مشہور ہے۔ اس شہرت کی وجہ اس کا اچھا فیول ایوریج، سستے اسپیئر پارٹس اور maintenance پر آنے والی کم لاگت ہے۔