سوزوکی نے پاکستان میں بائکس اسمبلی پلانٹ بھی بند کر دیا
پاک سوزوکی موٹر کمپنی (PSMC) کو حال ہی میں کچھ بڑے آپریشنل مسائل کا سامنا ہے۔ درآمدی پابندیوں کے باعث کمپنی نے ماہ اپنا بائیک اسمبلی پلانٹ بھی بند کر دیا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو جمع کرائے گئے ایک سرکاری نوٹس کے مطابق، کمپنی کی انوینٹری کی کمی نے انہیں یہ سخت قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ شٹ ڈاؤن 20 مارچ سے شروع ہوگا اور 31 مارچ تک چلے گا۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سوزوکی نے فروری 2023 میں 2000 سے کم بائکس فروخت کیں۔ یہ جنوری کے مقابلے ماہانہ سیل میں 10 فیصد کمی کی نشاندہی کرتا ہے، یہ رجحان کچھ عرصے سے جاری ہے۔ سیل میں اس کمی کے پیچھے بنیادی وجوہات میں سے ایک حالیہ قیمتوں میں اضافہ بھی ہے۔ مثال کے طور پر سوزوکی کی سب سے سستی مسافر موٹر سائیکل GD110Sکی قیمت اب 293000روپے ہے۔ GS150 دوسرے نمبر پر آتی ہے، جس کی قیمت 318000 روپے ہے۔ اس کے بعدGSX125 آتی ہے جس کی قیمت 422000 روپے ہے۔ اسی طرح سوزوکی کی لائن اپ میں سب سے مہنگی موٹر سائیکل GR150 ہے، جس کی قیمت حیرت انگیز طور پر 455000 روپے ہے۔
بدقسمتی سے پاکستان کی صنعت بھی پاکستان میں مشکلات کا شکار ہے، جس کی بنیادی وجہ درآمدی پابندیوں کی وجہ سے وقفے وقفے سے پیداوار میں میں رکاوٹ ہے۔ دوسری جانب قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ سیل میں کمی کا دوسری وجہ ہے۔ جس کی وجہ سے سوزوکی بائیک اسمبلی پلانٹ بند ہو گیا ہے اور اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ صورتحال کب تک رہے گی، لیکن ایک بات یقینی ہے کہ موجودہ صورتحال کا مجموعی طور پر انڈسٹری پر خاصا اثر پڑ رہا ہے۔