پاکستان کی سب سے قدیم آٹو مینوفیکچرنگ کمپنیوں میں سے ایک ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی نے 1993 میں کمپنی کے قیام کے بعد سے لے کر اب تک 10 لاکھ کار یونٹس بنانے کا سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔ ٹیم ٹویوٹا پاکستان نے کراچی میں کمپنی کے اسمبلی پلانٹ میں اس بڑی کامیابی کا جشن منایا۔ ٹویوٹا کے سفر کی جھلکیاں یہاں دیکھیں۔
ٹویوٹا پاکستان کی ترقی کا سفر
1993 میں ٹویوٹا IMC مقامی طور پر ایک ہی ماڈل ٹویوٹا کرولا کو اسمبل کر رہی تھی۔ یہاں ایک دن میں تقریباً 20 یونٹس اور ایک سال میں 7000 سے زیادہ یونٹ تیار کیے جا رہے تھے۔ لیکن آج کمپنی تین مزید کار ماڈلز تیار کر رہی ہے جن میں ٹویوٹا یارِس، فارچیونر اور ہائی لکس جیسے گاڑیاں شامل ہیں۔ اب کمپنی سالانہ 65000 سے زائد یونٹس تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ خیال رہے کہ ٹویوٹا کا تیار کردہ 10 لاکھواں یونٹ پرانے ماڈل کرولا کا تھا جو کہ 11ویں جنریشن کی ٹویوٹا کرولا الٹیس گرینڈی ہے۔
1993 سے 2022 تک ٹویوٹا پاکستان نے ذیل میں دی گئی گاڑیاں تیار کیں:
کرولا کے 761700 یونٹس
یارس کے 45400 یونٹس
ہائی لکس اور فارچیونر کے 111900 یونٹس
کورے کے 81000 یونٹس
یہ دیکھتے ہوئے کہ کمپنی کس حد تک پہنچی ہے، ہم حیران ہیں کہ ٹویوٹا IMC کا مستقبل کیا ہے۔ سی ای او IMC علی اصغر جمالی کا کہنا ہے کہ کمپنی نے اسمبلی پلانٹ کی اپ گریڈیشن میں $30 ملین کی سرمایہ کاری کی ہے، اس سال کے آخر تک 76000 سالانہ پیداواری صلاحیت کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ٹویوٹا کے سی ای او کا کہنا تھا کہ الحمدللہ، آج کا دن IMC میں ہم سب کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ یہ ہمارے مرحوم چیئرمین علی حبیب کے خواب کی تعبیر ہے۔ ہمیں آٹو انڈسٹری اور ملکی معیشت میں اپنی شراکت پر فخر ہے۔
آپ کمپنی کو اس کی بڑی کامیابی کے بارے میں کچھ کہنا چاہیں گے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔