پیٹرول کی قیمت میں اضافہ، ٹرانسپورٹرز نے کرائے 20 فیصد تک بڑھا دئیے
ایک ایسی دنیا میں جہاں نقل و حمل کو معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، ایندھن کی قیمتوں میں ایک بڑا یا معمولی یا اضافہ صنعت پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں غیر مساوی اضافے کے اعلان نے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔ ٹرانسپورٹرز نے بھی سخت فیصلہ لیتے ہوئے کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ لاہور میں بسوں کے کرایوں میں خاص طور پر اضافہ ہوا ہے۔
کرائے میں اضافے کو ایئر کنڈیشنڈ اور غیر ایئر کنڈیشنڈ دونوں بسوں پر لاگو کیا جائے گا۔ اس اعلان نے عوام میں تشویش کو جنم دیا ہے، خاص طور پر شہر سے باہر سفر کرنا بڑی اکثریت کے لیے بہت زیادہ مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر متوقع طور پر تقریباً 19.95 روپے اضافہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم اعلان کردیا۔ وزیر خزانہ کے اعلان کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 19.90 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جس کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 273.40 روپے ہوگئی ہے۔ اسی طرح پیٹرول کی قیمت میں میں 19.95 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272.95 روپے ہو چکی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے باعث یہ فیصلہ ہوا ہے اور معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کے پاس قیمتوں میں اضافے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تیل کی عالمی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) سے مشاورت نے نئی قیمتوں کے تعین میں کردار ادا کیا۔