2018ء ٹویوٹا فورچیونر ڈیزل سے متعلق اہم ترین معلومات!

0 258

انڈس موٹر کمپنی نے پاکستان میں اب سے چھ سال قبل یعنی 2012ء میں ٹویوٹا فورچیونر متعارف کروائی۔ اس وقت اسے صرف پیٹرول 2TR-FE انجن کے ساتھ متعارف کروایا گیا تھا۔ گو کہ بعض لوگوں کے خیال میں اس کی کارکردگی میں ‘جان’ نہیں تھی لیکن پھر بھی اسے پاکستانی مارکیٹ میں کافی پسند کیا گیا۔ اور اسی شہرت کو دیکھتے ہوئے ٹویوٹا پاکستان نے اس کا ڈیزل ماڈل پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ 58 سے 59 لاکھ روپے میں دستیاب اس گاڑی میں ایسی کون سی خصوصیات ہیں جو اسے دوسری گاڑیوں سے خاص بناتی ہیں۔

سب سے پہلے گاڑی کے دل یعنی انجن کی بات کرتے ہیں۔ نئی ٹویوٹا فورچیونر میں ڈیزل 1GD-FTV 2800cc ڈیزل انجن شامل ہوگا۔ یہ ٹویوٹا کے تیار کردہ تمام انجن میں جدید ترین ہے۔ اس کا اندازہ لگانے کے لیے یہ جان لینا کافی ہوگا کہ 3400 آر پی ایم پر یہ 175 ہارس پاور فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ 1400 آر پی ایم پر 450 نیوٹن میٹر ٹارک بھی قابل ذکر ہے۔ یاد رہے کہ ٹویوٹا کا پرانا ڈیزل انجن 1KD-FTV 3000cc، جو کہ ریوُو میں استعمال ہو رہا ہے، 1400 آر پی ایم پر 352 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرتا ہے۔ تو پھر اندازہ لگا لیجیے کہ آنے والی فورچیونر کس قدر طاقتور سواری ہوگی۔

اس کے علاوہ فورچیونر کے نئے ماڈل میں ریموٹ کنٹرول بھی شامل کیا جائے گا جس کی مدد سے آپ بغیر چابی گھمائے نہNew city engine start صرف دروازے کھول سکیں گے بلکہ انجن بھی اسٹارٹ کرسکیں گے۔ یہ خوبی اسے فورچیونر کے پیٹرول ماڈل سے منفرد بناتی ہے۔ مزید یہ کہ اس 4×4 گاڑی میں “پاور بیک ڈورز” یعنی پچھلے برقی دروازے بھی شامل ہیں۔ آسان لفظوں میں یوں کہہ لیجیے کہ پچھلے دروازے بھی صرف ایک بٹن دبانے سے کھولے اور بند کیے جاسکتے ہیں۔ پیٹرول ماڈل کی طرح اس میں بھی پیڈل شفٹرز دیے گئے ہیں البتہ اس کے لیے ٹویوٹا نے خاص طور پر ایکو اور پاور موڈز تیار کیے ہیں اور ڈرائیور صاحبان صرف ایک بٹن دبا کر ان ڈرائیونگ موڈز کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔

اس میں شامل 1GD 2800cc 4-سلینڈر ٹربو چارجڈ انجن سے اونچے نیچے رستوں پر سفری تجربہ پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہوجائے گا۔ اور چونکہ یہ انجن ٹربو چارجڈ ڈیزل انجن ہے اس لیے یہ ان بالائی علاقوں میں بھی بخوبی کام کرے گا جہاں اوکسیجن کی سطح کم ہوجانے کے باعث 2700cc آٹو میٹک پیٹرول انجن متاثر کارکردگی نہ دکھا پاتا تھا۔ مزید برآں ڈیزل فورچیونر میں بہتر ٹارک ہونے کی وجہ سے یہ اضافی وزن کو بھی باآسانی جھیل سکتی ہے۔ تو اگر آپ پہاڑی علاقوں میں عنقریب سفر کا ارادہ رکھتے ہیں تو پھر ڈیزل فورچیونر آپ کی بہترین ہم سفر ثابت ہوسکتی ہے۔ چونکہ اب طویل شاہراہوں پر جگہ جگہ ڈیزل پمپس بھی کھل گئے ہیں، اس لیے یہ بہانہ بھی نہیں چلے گا کہ ڈیزل مشکل سے ملتا ہے۔

اس کی دیگر قابل ذکر خصوصیات میں وہیکل اسٹیبلٹی کنٹرول، ڈفرینشل لاک سسٹم، ہل اسٹارٹ اسسٹ کنٹرول اور پیڈل شفٹرز شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ سہولیات پیٹرول انجن والے ماڈل کا بھی حصہ ہیں تاہم ڈیزل انجن والے نئے ماڈل میں ڈاؤن ہل اسسٹ کنٹرول (DAC) بھی دیا گیا ہے جو پرانے ماڈل میں شامل نہیں۔

مگر یہ DAC کرتا کیا ہے؟

ڈاؤن ہل اسسٹ کنٹرول، جسے مختصراً DAC لکھا جاتا ہے، دراصل ڈھلوان پر سفر کے دوران گاڑی کی رفتار کو دھیما رکھتا ہے۔ اس مقصد کے لیے یہ سسٹم بریک آئل پریشر استعمال کرتا ہے تاکہ گاڑی ڈرائیور کے قابو میں ہی رہے۔ یہ سہولت ان لوگوں کے لیے انتہائی اہم اور مفید ہے کہ جو اکثر دور دراز پہاڑی علاقوں میں سفر کرتے ہیں۔

تو یہ چند اہم باتیں ہیں جو ٹویوٹا فورچیونر کے عنقریب پیش کیے جانے والے ڈیزل ماڈل سے متعلق بیان کیں۔ اس حوالے سے مزید معلومات جاننے کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.