ہیونڈائی-نشاط موٹرز کی جانب سے متوقع 5 کاریں

2018ء پاکستانی آٹوموٹو صنعت کے لیے ایک اہم سال ثابت ہو رہا ہے، یہ ملک میں متعدد نئے آٹومیکرز کی آمد کا سال ثابت ہے۔ انہی میں سے ایک ہیونڈائی-نشاط موٹرز ہے اور اس تحریر میں ہم کوریا کے اس عظیم ادارے کی جانب سے بنائے گئے چند ایسے ماڈلز پر نظر ڈالیں گے جو وہ دنیا بھر میں فروخت ہوتے ہیں اور توقع ہے کہ جلد ہی پاکستانی سڑکوں پر بھی یہ گاڑیاں نظر آئیں گی۔ تو آئیے بلاتوقف ان پانچ گاڑیوں پر نظر ڈالتے ہیں:

2018ء ہیونڈائی i10:


انجن: 1.0L نیچرلی ایسپائریٹڈ انلائن-3

پاور: 66 HP

ٹارک: 95 Nm

ایندھن کھپت: 17.5 کلومیٹر فی لیٹر

قیمت (اندازاً): 10،00،000 سے 12،75،000 پاکستانی روپے

آج کی اس فہرست کا آغاز کرتے ہیں ہیونڈائی کی فروخت کردہ سب سے چھوٹی اور سستی کار i10 سے۔ یہ سوزوکی کلٹس، ویگن-آر اور آنے والی گاڑی کیا پکانٹو کا مقابلہ کرتی ہے۔ i10 ایک اعزاز یافتہ کار ہے اور 2008ء میں آغاز کے بعد سے اپنے شعبے کی نمایاں گاڑی ہے۔ i10 سڑک پر انجن کے کم شور کے ساتھ بہت ہموار محسوس ہوتی ہے، اس کا انٹیریئر بالکل تازہ اور جدید لگتا ہے، رنگوں کی بدولت بھی اور بہت اچھی ساخت کی وجہ سے بھی۔ اس کا متاثر کن انجن شہر میں ڈرائیونگ اور کبھی کبھار موٹر وے کے استعمال کے لیے کافی طاقت رکھتا ہے، درحقیقت بہترین ہینڈلنگ اور تیز ردعمل کے ساتھ چھوٹی گاڑی چلانا حیران کن حد تک مزیدار ہے۔ چھوٹی گاڑی ہونے کے باوجود اس کے اندر کافی جگہ ہے اور اس کا بوٹ سائز بھی مناسب ہے۔ ABS اور ایئربیگز تو معیار ہیں ہی اور بلوٹوتھ اور اسٹیئرنگ ویل کنٹرولز کی بھی توقع ضرور رکھیں، لیکن اس قیمت پر کروز کنٹرول جیسی سہولیات کا کوئی سوال ہی نہیں۔ i10 ایک 5-اسپیڈ مینوئل اور 4-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن پیش کرے گی اور 2018ء کے اواخر یا 2019ء کے اوائل میں فروخت ہونا متوقع ہے۔

2018ء ہیونڈائی ایکسینٹ/ورنا:


انجن: 1.6L نیچرلی ایسپائریٹڈ ڈائریکٹ-انجیکٹڈ انلائن-4

طاقت: 123 HP

ٹارک: 151 Nm

ایندھن کھپت: 13.5 کلومیٹرز فی لیٹر

قیمت (اندازاً): 17,00,000 سے 18,50,000 پاکستانی روپے

ہیونڈائی ایکسینٹ/ورنا ہیونڈائی کی کومپیکٹ سیڈان ہے اور ہونڈا سٹی، سوزوکی سیاز، ٹویوٹا کرولا کے Gli/Xli ویریئنٹس اور آنے والی ٹویوٹا وایوس/یارس سیڈان کے مقابلے پر آتی ہے۔ ایکسٹیریئر ڈیزائن خوبصورت ہے اور ہونڈا سٹی اور سوزوکی سیاز سے زیادہ جدید لگتا ہے۔ 1.6L انجن بخوبی ردعمل دکھاتا ہے اور ایک کومپیکٹ کار کے لیے کافی طاقت رکھتا ہے۔ ہینڈلنگ اس کلاس کے لیے کافی سے بھی زیادہ ہے اور ورنا سڑک پر خاموش اور پرسکون رہتی ہے۔ گاڑی کی ساخت بھی اپنے قریبی حریفوں سے ایک قدم آگے ہے، کرولا، سٹی اور سیاز کے پاکستانی ماڈلز اس کے انٹیریئر کا مقابلہ کر ہی نہیں سکتے، ڈیزائن میں بھی اور معیار میں بھی۔ 7 انچ کا انفوٹینمنٹ سسٹم بھی عمدہ ہے اور فوری ٹچ رسپانس، ایپل کار پلے اور اینڈرائیڈ آٹو کے ساتھ سب سے بہترین ہے۔ کروز کنٹرول اور مون روف بھی جاندار ہیں لیکن آٹو ایمرجنسی بریکنگ اور لین ڈپارچر پریوینشن کی سہولت پیش نہیں کی گئی، گو کہ اس قیمت میں یہ اتنی بڑی بات نہیں۔ ABS اور فرنٹ ایئربیگز جیسی سیفٹی خصوصیات بھی موجود ہیں۔ ورنا 6-اسپیڈ مینوئل یا 6-اسپیڈ آٹومیٹک کے ساتھ آتی ہے۔ یہ حریف گاڑیوں کی پرانی 4-اسپیڈ آٹومیٹکس سے بدرجہا بہتر ہے۔ یہ تمام خصوصیات، کم قیمت اور بہترین معیاری ساخت کو دیکھیں تو حیرت نہیں ہونی چاہیے کہ ورنا بھارت میں فروخت کے معاملے میں بارہا سیاز اور سٹی کو پیچھے چھوڑ چکی ہے، یہاں تک کہ سٹی اگلی جنریشن کی ہے اور کہیں زیادہ خصوصیات رکھتی ہے۔

2018ء ہیونڈائی ایلانٹرا:


انجن: 1.4L ٹربوچارجڈ ڈائریکٹ-انجیکٹڈ انلائن-4

طاقت: 130 HP

ٹارک: 211 Nm

ایندھن کھپت: 16.5 کلومیٹرز فی لیٹر

قیمت (اندازاً): 19,50,000 سے 24,50,000 پاکستانی روپے

ایلانٹرا درمیانے حجم کے سیڈان زمرے میں ہیونڈائی کی پیشکش ہے اور یہ ٹویوٹا کرولا آلٹس اور ہونڈا سوک کی حریف ہے۔ آغاز کرتے ہیں بہترین چیز سے یعنی انجن۔ 1.4 ٹربوچارجڈ اور ڈائریکٹ-انجیکٹڈ انلائن-4 صرف 1400 RPM پر 130 HP اور 211 Nm پیدا کرتا ہے۔ یہ معمولی ٹارک اسے بہت زبردست ردعمل دکھانے والی اور روزمرہ ڈرائیونگ میں بہت خوشگوار گاڑی بناتا ہے، یہ انجن 7-اسپیڈ ڈوئل کلچ آٹومیٹڈ مینوئل ٹرانسمیشن سے لیس ہے اور صرف 7.8 سیکنڈوں میں صفر سے 100 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار کو چھو لیتا ہے۔ کیونکہ انجن ڈائریکٹ-انجیکشن استعمال کرتا ہے اور زیادہ تر کم RPMs پر کام کرتا ہے اس لیے ایندھن کی بچت بھی غیر معمولی ہے۔ یہ گاڑی درمیانے درجے کی سیڈان کے حساب سے مناسب ہینڈلنگ رکھتی ہے۔ انٹیریئر خاموش ہے اور ہیونڈائی کے دیگر ماڈلز کی طرح بہت خوبی سے بنایا گیا ہے جس میں آٹو ایمرجنسی بریکنگ، ایپل کار پلے، اینڈرائیڈ آٹو اور لین ڈپارچر پریوینشن جسیی جدید خصوصیات بھی شامل ہیں۔ یہ اپنی حریف سیڈانز کے مقابلے میں کافی کشادہ بھی ہے اور اس میں باآسانی 5 افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ یہ صارفین کو آلٹس یا سوک کا زبردست متبادل فراہم کرے گی۔ ان سب کے ساتھ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ جدید انجن کے ساتھ اسمبلی کس طرح کی جاتی ہے، بالخصوص اس وقت جب ہم جانتے ہیں کہ ہونڈا اٹلس اپنی نئی 1.5T سوک X میں ڈائریکٹ-انجن اور ٹربوچارجنگ متعارف کروانے میں جدوجہد کرتا رہا ہے۔

2018ء ہیونڈائی ٹکسن:


انجن: 1.6L نیچرلی ایسپائریٹڈ ڈائریکٹ-انجیکٹڈ انلائن-4

طاقت: 130 HP

ٹارک: 160 Nm

ایندھن کھپت: 12 کلومیٹرز فی لیٹر

قیمت (اندازاً): 30,00,000 سے 35,00,000 پاکستانی روپے

گاڑیاں بنانے والے کی ہر جدید ادارے کی طرح ہیونڈائی کی لائن اپ بھی کسی کراس اوور کے بغیر نامکمل ہوگی۔ اگر ٹکسن پاکستان میں آتی ہے تو یہ منظرنامہ ہی تبدیل کردے گی۔ ٹکسن درمیانے حجم کی کراس اوور ہے جو ہونڈا CR-V کا مقابلہ کرتی ہے (جس کی قیمت درآمدی ڈیوٹیز کی وجہ سے شروع ہی 95 لاکھ روپے سے ہوتی ہے)۔ یہ گاڑی پاکستان میں SUV اور کراس اوور کی مارکیٹ کو تبدیل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، اور ہونڈا ویزل، سوزوکی وٹارا، آڈی Q2، بی ایم ڈبلیو X1 اور ٹویوٹا C-HR (جو سب کی سب کومپیکٹ کراس اوورز ہیں) جیسی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لا سکتی ہے۔ واحد براہ راست مقابلہ جو اسے درپیش ہوگا وہ قریبی گاڑی کیا اسپورٹیج سے ہوگا۔ ٹکسن خاموش کیبن، زبردست سازوسامان اور معیاری ساخت کے ساتھ ایک مناسب گاڑی ہے اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ یہ 6-اسپیڈ آٹو ٹرانسمیشن اور آل-وہیل-ڈرائیو کے ساتھ بھی آتی ہے۔ یہ ایک آرام دہ گاڑی ہے اور اس کے سسپینشن اونچی نیچی سڑکوں پر بخوبی کام کرتے ہیں، ایک کراس اوور کے لیے تو یہ بہترین ہے لیکن ڈرائیو کرنے میں بی ایم ڈبلیو X1 جیسی زبردست نہیں۔ گو کہ کارکردگی اور ایندھن بچت میں یہ اپنے زمرے میں کچھ پیچھے ہو سکتی ہے لیکن ایک پہلو سے یہ بہت زبردست گاڑی ہے: پیسوں اور خصوصیات کی قدر اور کم قیمت کی وجہ سے، ٹکسن ایک بہت بڑے شعبے میں ایک بہترین انتخاب ہے۔

2018ء ہیونڈائی آیونک ہائبرڈ:


انجن: 1.6L نیچرلی ایسپائریٹڈ آٹکنسن-سائیکل انلائن-4

طاقت: 139 HP

ٹارک: 265 Nm

ایندھن کھپت: 25 کلومیٹرز فی لیٹر

قیمت (اندازاً): 32,50,000 سے 35,00,000 پاکستانی روپے

آخری گاڑی ہے ممکنہ طور پر پرائیس کو ٹکر دینے والی ہیونڈائی کی آیونک ہائبرڈ۔ آیونک ہائبرڈ “آیونک” کے نام سے جاری ہونے والی گاڑیوں کے خاندان کا حصہ ہے جن میں آیونک ہائبرڈ، آیونک پلگ-ان ہائبرڈ اور آیونک الیکٹرک شامل ہیں۔ اس میں 1.6L آٹکنسن-سائیکل انلائن 4 انجن ہے جو 104 HP پیدا کرتا ہے اور 6-اسپیڈ ڈوئل کلچ ٹرانسمیشن سے لیس ہے۔ اسے الیکٹرک موٹر کے ساتھ ملا لیں تو مزید 41 HP کا اضافہ کرکے مجموعی طور پر 139 HP بن جاتے ہیں۔ نتیجے میں گاڑی 8.9 سیکنڈز کے وقت میں 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچ جاتی ہے جو اسے اپنی حریف پرائیس سے زیادہ تیز بناتی ہے۔ لیکن زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ پرائیس کو اس کے اپنے میدان میں شکست دیتی ہے یعنی ایندھن کی بچت میں۔ امریکی EPA آیونک کو 54 MPG (22.9 کلومیٹر فی لیٹر) کا درجہ دیتی ہے جو پرائیس کے 53 MPG (22.5 کلومیٹر فی لیٹر) سے زیادہ ہے۔ یہ پرائیس کی طرح بہت مؤثر گاڑی ہے اور اتنی طاقت رکھتی ہے کہ روزمرہ ڈرائیونگ کے لیے کافی ہے اور اس کی طاقت میں کبھی بھی کمی محسوس نہیں ہوتی۔ سسپینشن اونچے نیچے راستوں پر بخوبی کام کرتے ہیں اور اس زمرے کی گاڑیوں کے لحاظ سے ہینڈلنگ بھی خوب ہے۔ انٹیریئر اور ایکسٹیریئر ڈیزائن ہیونڈائی کی دیگر گاڑیوں جیسا ہی ہے (خاص طور پر ایلانٹرا جیسا)، البتہ پرائیس کا بالکل مخصوص انداز ہے جو کچھ لوگوں کے لیے بیگانہ سا ہے۔ مجموعی طور پر آیونک ایک عمدہ پرائیس متبادل کا عہد پورا کرتی ہے؛ یہ کم قیمت ہے، اپنی حریف گاڑی سے بہتر شکل کی ہے، بہتر انٹیریئر کی حامل ہے، ویسی ہی ایندھن بچت بھی دیتی ہے اور جدید سیفٹی اور انفوٹینمنٹ ٹیکنالوجیز سے لیس ہے۔ اگر یہ گاڑی یہاں آئی تو قیمت کے معاملے میں پرائیس کو نقصان پہنچائے گی، جو کشش میں تو برتری لے سکتی ہے لیکن بڑا سوال یہ ہے کہ اس قیمت میں SUVs اور کراس اوورز کے مقابلے میں ایک کارآمد متبادل سمجھی جائے گی۔

تو یہ میری فہرست تھی ان ہیونڈائی گاڑیوں کی جو پاکستان کی سڑکوں پر آنے کی امید ہے، اور گو کہ کوریائی آٹومیکر کے مستقبل کے بارے میں کسی نتیجے تک پہنچنا قبل از وقت ہے، لیکن یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہیونڈائی یہاں قدم جمانے کے لیے آیا ہے اور آئندہ سالوں میں بڑے اداروں سے مقابلہ کرے گا۔

Exit mobile version