الحاج ہنڈائی پاکستان میں 2 ہیوی ڈیوٹی وہیکلز متعارف کروانے والا ہے
الحاج گروپ نے پاکستان میں ہیوی ڈیوٹی ٹرک، لگثری بسیں، اور لائٹ ڈیوٹی ٹرک متعارف کروانے کے لیے ہنڈائی سے ہاتھ ملا لیا ہے۔ الحاج گروپ نے اس مقصد کےلیے الحاج ہنڈائی پرائیویٹ لیمیٹڈ کے نام سے ایک زیلی ادارہ تشکیل دیا ہے۔ اس مشترکہ منصوبے کے لیے تمام قانونی کاروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں اور اس منصوبے کے لیے کراچی پورٹ سٹی کےباہر مین نیشنل ہائی وے پر 30 ایکڑ اراضی بھی خرید لی گئی ہے۔
اس حوالے سے کمپنی 19 مئی 2017 کو کراچی میں منعقد ہونے والی ایک خصوصی تقریب میں 2 وہیکلز متعارف کروائے گی:
ایکسائنٹ- ہیوی ڈیوٹی ٹرک
یونیورس- لگثری بس
ان لگثری بسوں کا استعمال اندرون شہر سفر کے لیے ہوگا۔ بسوں کی یہ کیٹگری ہنڈائی یونیورس کہلائے گی۔ ہنڈائی ایکسائنٹ ایک اور لانچ ہو گی جس کے کمرشل صارفین منتظر ہیں۔ یہ کیٹگری ہیوی کمرشل ٹرکس کے متعلق ہوگی۔ اس پارٹنرشپ کے تحت لائٹ ڈیوٹی ٹرکس کےلیے ہنڈائی مائٹی میڈیم کے نام سے ایک کیٹگری موجود ہے۔
الحاج گروپ آٹو موبائل مینوفیکچرنگ میں ایک اتحادی کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ اس گروپ کے بہت سے زیلی ادارے ہیں جو کہ آئل اور گیس کی تلاش، فیول کا حصول، ٹرانزٹ اور لاجسٹک، آٹو موبائل مینوفیکچرنگ اینڈ اسیمبلنگ، اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں مصروف عمل ہیں۔ یہ کمپنی الحاج فاء موٹرز کے نام سے پہلے ہی پاکستان میں فاء کمپنی کے ہیوی کمرشل، لائٹ کمرشل اور مسافربردار گاڑیاں بنا رہی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان میں لگثری بسوں کی بھی مانگ موجود ہے جسے فی الحال درآمد کردہ بسوں سے پورا کیا جاتا ہے۔ یونیورس موجودہ بس سروس فراہم کرنی والی کمپنیوں جیسا کہ ڈائیوو پاکستان، فیصل موورز، نیازی ایکسپریس، خان برادرز، سکائے ویز، اور بلال کوچ کے لیے بہترین متبادل ہے جو کہ فی الحال مین سی، ڈائیوو، اور والوو پر انحصار کرتی ہیں۔
الحاج ہنڈائی کا ’لوکل اسیمبلڈ‘ کا سٹیٹس اس کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ الحاج گروپ مقامی آٹو مارکیٹ، کارپوریٹ قواعد و ضوابط، ہیومن ریسورس، اور مارکیٹنگ میں مہارت رکھتا ہے جبکہ ہنڈائی پوری دنیا میں اپنی منفرد، محفوظ، اور کوالٹی مصنوعات کی وجہ سے مشہور ہے۔
الحاج ہنڈائی پرائیویٹ لیمیٹڈ کے سی ای او بلال خان آفریدی نے کہا کہ’ ہنڈائی موٹرز کے ساتھ طے ہونے والا یہ مشترکہ منصوبہ دونوں کمپنیوں کے لیے بزنس کا بہت اہم موقع ہے جس سے نہ صرف ملازمت کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ جدید ٹیکنالوجی اور کوالٹی مصنوعات سے مقامی کمرشل وہیکلز کی کیٹگری بھی بہت بہتر ہوجائے گی۔‘
پاک چین اقتصادی راہداری ایک 54 بلین ڈالر کا پروجیکٹ ہے جس میں 1000 کلومیٹر سے زیادہ لمبا روڈ پروجیکٹ شامل ہے۔ ایک اندازہ کے مطابق پوری دنیا کی 4 فیصد تجارت پاک چین اقتصادی راہداری کے زریعے ہوگی اور یہ وجہ اس ہونے والے مشترکہ منصوبہ کا ایک بہت بڑا محرک ہے۔
سات سال کے عرصہ کے بعد ہیوی وہیکلز اور بسوں کی بہت کم رہ جانے والی سیل سیکیورٹی اور پاکستان کی میکرو اکنامکس میں بہتری کی وجہ سے دوبارہ بحال ہونا شروع ہورہی ہے۔ پاکستان نے سال 2015-16 میں ریکارڈ 6736 ہیوی ڈیوٹی ٹرک اور بسوں کے یونٹ بنائے۔
اطلاعات کے مطابق، اس مارکیٹ کے چینی کھلاڑیوں کا دعوی ہے کہ انہوں نے 10 سال کے قلیل عرصہ میں اس مارکیٹ کا 40 فیصد حصہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اس کی وجہ ان کی مصنوعات کی انتہائی کم قیمت ہے۔ مثال کے طور پر ایک چینی ٹرک 7.8 ملین روپے میں دستیاب ہے جبکہ ایک جاپانی ٹرک کی قیمت 12.6 ملین روپے ہے۔ یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ مین سی بھی پاکستان میں ایک مینوفیکچرنگ پلانٹ لگا رہا ہے۔
تجارت اور نقل و حمل کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے الحاج گروپ نے بروقت قدم اٹھایا ہے تاکہ ہیوی اور لائٹ کمرشل وہیکلز کی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔ 2020 کے آخر تک الحاج ہنڈائی کا پلانٹ اپنی پروڈکشن صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کر رہا ہو گا۔ جو کہ اس نئی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کو پوری طرح سے قبضے میں لینے کے لیے تیار ہوگا۔
سڑکوں اور موٹروے کے پروجیکٹ مکمل ہونے کے ساتھ ہی ہیوی کمرشل وہیکلز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ کی توقع ہے۔