نان-کسٹم پیڈ گاڑیوں کے لیے ایک اور ایمنسٹی اسکیم؟

0 731

14 مئی کو پاکستان تحریک انصاف حکومت کی جانب سے متعارف کردہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا دائرہ ممکنہ طور پر پاکستان کے تمام قبائلی علاقوں میں نان-کسٹم پیڈ (NCP) گاڑیوں تک پھیلایا جائے گا۔

18 مئی 2019ء کو وزیر اعظم پاکستان نے اسمگل شدہ گاڑیوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کروانے کے بارے میں خیبر پختونخوا کابینہ کو بتایا۔ اس میں صوبے میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع، مالاکنڈ ڈویژن اور بلوچستان کی تمام گاڑیاں شامل ہوں گی جس سے صوبے میں ٹیکس کلیکشن کو فائدہ ہوگا۔ خیبر پختونخوا محکمہ خزانہ کے ایک عہدیدار کے مطابق اس وقت مالاکنڈ کی سڑکوں پر ہی 5 لاکھ سے زیادہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں موجود ہیں۔ اسی لیے صوبے کے ریونیو میں اضافے کے لیے حکومت نے ٹیکس کلیکشن پروگرام متعارف کروانے کا فیصلہ کیا۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ حکومت نے ملک میں یہ اسکیم متعارف کروائی ہو۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے مارچ 2013ء میں NCP گاڑیوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کروائی تھی جس کے نتیجے میں 10 ارب روپے کا ریونیو جمع ہوا تھا اور اس نے ملک بھر میں 34,000 ایسی NCP گاڑیوں کو کامیابی سے رجسٹرڈ کیا۔ یوں آٹوموبائل مارکیٹ ٹیکس کلیکشن اسکیم کے ذریعے بڑی آمدنی حاصل کرنے کا زبردست موقع رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے NCP اسکیم کو جولائی 2013ء میں غیر قانونی قرار دیا تھا کیونکہ اس کے خیال میں اگر ان گاڑیوں کو کسٹمز حکام کی جانب سے ضبط کرکے نیلام کردیا جائے تو اس سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اس حکم کو نومبر 2013ء میں ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے معطل کردیا تھا۔

حکومت ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتی ہے اور اس کی NCP گاڑیوں تک توسیع ان کے مالکان کو ایک مرتبہ رجسٹرڈ ہونے کا موقع فراہم کرنے میں مدد دے گی۔ قبل ازیں عوامی ردعمل نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی راہ میں بڑی رکاوٹ تھا۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس بار یہ اسکیم کیسے کام کرتی ہے اور آیا حکومت قبائلی علاقوں میں NCP گاڑیوں کی رجسٹریشن کے اہداف حاصل کر پاتی ہے یا نہیں۔

کای حکومت کو ایمنسٹی اسکیم ہی پر زور دینا چاہیے یا NCP گاڑیوں کی کھلی نیلامی کا سوچنا چاہیے؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کے بارے میں تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.