ایٹلس ہونڈا کی درخواست مسترد؛ نئی ہونڈا موٹر سائیکل کی آمد مشکوک
پاکستان میں سب سے زیادہ موٹر سائیکلیں فروخت کرنے والے ادارے ایٹلس ہونڈا نے وزارت صنعت و پیداوار کو نئی موٹر سائیکل کی پیشکش سے مطلع کرتے ہوئے اسے ‘نو وارد’ قرار دیئے جانے کی درخواست کی تھی جسے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مسترد کردیا ہے۔ ایٹلس ہونڈا کی درخواست کا مقصد نئی موٹر سائیکل کے لیے وہی مراعات حاصل کرنا تھا کہ جو نئے سرمایہ کاروں کے لیے رکھی گئی ہیں تاہم وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے مثبت رائے دیئے جانے کے باوجود اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے اسے تسیلم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اب سے تقریباً ایک ہفتے قبل 10 نومبر 2016 کو وزارت صنعت و پیداوار نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا کہ اسے ایٹلس ہونڈا کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں موٹر سائیکل تیار کرنے والا ادارے نے نئے سرمایہ کے لیے اعلان کردہ مراعات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت صنعت کے نمائندوں نے یہ بھی بتایا کہ انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کی کمیٹی نے ملک میں تیار ہونے والی موٹر سائیکلوں اور مجوزہ ہونڈا موٹر سائیکل میں تکنیکی نوعیت کے فرق کا جائزہ لیا ہے۔ انجینئرنگ بورڈ کی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت صنعت نے نئی مجوزہ موٹر سائیکل ہونڈا CBF-150 کو ‘ نووارد’ قرار دیئے جانے کی سفارش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں نئی ہونڈا موٹر سائیکل کی آمد متوقع
تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار نے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صنعت و پیداوار کو محض ایک مخصوص ادارے کا فائدے کے لیے پالیسیاں بنانے کے بجائے ایسا نظام بنائیں کہ جو تمام اداروں پر یکساں لاگو کیا جاسکے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے مخالفت سامنے آنے کے بعد طے پایا کہ انجینئرنگ بورڈ “نئی ٹیکنالوجی” کی اصطلاح کو بیان کرے گا اور پھر سرمایہ کاری بورڈ کے نمائندوں اور وزارت صنعت و تجارت کے سیکریٹری پر مشتمل کمیٹی کے سامنے ECC کی سفارشات رکھی جائیں گی۔