اٹلس ہونڈا نے اپنے مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران منافع میں 45 فیصد اضافہ ظاہر کر دیا

0 204

اٹلس ہونڈا لمیٹڈ نے 31 دسمبر 2019ء کو مکمل ہونے والی اپنی تیسری سہ ماہی کے لیے مالیاتی نتائج پیش کر دیے ہیں جو موٹر سائیکلیں بنانے والے اِس ادارے کے لیے منافع میں 45 فیصد کا زبردست اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق موٹر سائیکل مینوفیکچرر کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا اجلاس 24 جنوری 2020ء کو کراچی میں منعقد ہوا تھا، جس نے مذکورہ عرصے کے لیے مالیاتی نتائج کی منظوری دی۔ کمپنی کا مالی سال یکم اپریل 2019ء کو شروع ہوا تھا اور 31 مارچ 2020ء کو مکمل ہوگا۔ اٹلس ہونڈا ملک کے بڑے موٹر سائیکلیں بنانے والے اداروں میں سے ایک ہے جو سالہا سال سے مارکیٹ میں نمایاں ہے۔ ملک میں اقتصادی سُست روی کے عمل کے باوجود کمپنی نے اپنی فروخت میں 0.78 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا۔ اٹلس ہونڈا نے اکتوبر سے دسمبر 2019ء کے دوران 2,80,057 یونٹس فروخت کیے جبکہ پچھلے سال کے اِسی عرصے کے دوران یہ تعداد 2,77,865 تھی۔ تفصیلات کے لیے نیچے دیا گیا ٹیبل دیکھیں:

موٹر سائیکلیں بنانے والے ادارے نے تیسری سہ ماہی میں 830.05 ملین روپے کا منافع ظاہر کیا جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 45 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ جب اُس نے 572.51 ملین روپے کا منافع ریکارڈ کیا تھا۔ کمپنی نے پچھلے سال کے 19.38 ارب روپے کے مقابلے میں اِس بار 22.75 ارب روپے کی خالص فروخت بھی حاصل کی، جس کی بنیادی وجہ موٹر سائیکلوں کی قیمت میں ہونے والے اضافہ ہے۔ سیلز ریکارڈ میں اِس عرصے میں پچھلے سال کے مقابلے میں 17.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ نتیجتاً اٹلس ہونڈا کا کُل منافع 2018ء کے اسی عرصے کے 1.22 ارب روپے کے مقابلے میں 1.56 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ 

اس عرصے میں تشہیری سرگرمیوں کی لاگت، اور ساتھ ہی سیلز اور مارکیٹنگ اخراجات 4.6 فیصد تک بڑھے۔ اٹلس ہونڈا نے پچھلے سال کے 468.97 ملین روپے کے مقابلے میں اس بار 490.78 ملین روپے کے اخراجات کیے۔ اسی طرح ملک میں افراطِ کی شرح میں اچانک اضافے کی وجہ سے انتظامی اخراجات بھی 7.8 فیصد بڑھتے ہوئے 145.09 ملین روپے سے 156.43 ملین روپے تک جا پہنچے۔ کمپنی کی دیگر آمدنی بھی 31 دسمبر 2019ء کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی میں 52.8 فیصد بڑھتے ہوئے 252.84 ملین روپے سے 386.41 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ اسی طرح دیگر آپریٹنگ اخراجات بھی 50 فیصد سے زیادہ بڑھے اور پچھلے سال کے 60.95 ملین روپے کے مقابلے میں 91.81 ملین روپے تک چلے گئے۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر اس عرصے میں مستحکم رہی۔ البتہ کمپنی نے متعدد بار اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جس کا نتیجہ 1.20 ارب روپے کے آپریٹنگ منافع کی صورت میں نکلا جو 49.7 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے باوجود موٹر سائیکل بنانے والے اس ادارے کے مالیاتی اخراجات میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 2.88 ملین روپے کے مقابلے میں 8.28 ملین روپے تک جا پہنچے۔ 

مجموعی طور پر کمپنی کا منافع قبل از ٹیکس پچھلے سال کے مذکورہ عرصے کے 805.26 ملین روپے کے مقابلے میں 49.2 فیصد بڑھ کر 1.20 ارب روپے ہو گیا۔ اس عرصے میں کمپنی پر لاگو ٹیکس پچھلے سال کے 232.75 ملین روپے کے مقابلے میں 371.39 ملین روپے تھا۔ نتیجتاً کُل منافع بعد از ٹیکس مذکورہ سہ ماہی میں 572.51 ملین روپے کے مقابلے میں 830.05 ملین روپے ہو گیا۔ اٹلس ہونڈا کی فی حصص آمدنی (EPS) بھی 45.1 فیصد اضافے کے بعد 4.61 روپے سے بڑھ کر 6.69 روپے سے ہو گئی۔ 

دوسری جانب موجودہ مالی سال کے ابتدائی نو مہینوں میں کمپنی کی مجموعی آمدنی بعد از ٹیکس ادائیگی کی مختلف کہانی ظاہر ہوتی ہے، جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 2.51 ارب روپے کے مقابلے میں 10.8 فیصد کمی کے بعد 2.24 ارب روپے رہی۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ 2019ء کے آخری تین مہینوں نے کمپنی کے منافع کو مستحکم کیا۔ اپریل سے دسمبر 2019ء کے دوران آمدنی فی حصص (EPS) 2018ء کے اسی عرصے میں 20.26 روپے کے مقابلے میں 18.07 روپے فی حصص رہی۔ 

بہرحال، نئے سال کے آغاز سے فروخت میں اضافے کا رحجان دیکھنے کو ملتا ہے۔ کیا مالی سال کی آخری سہ ماہی میں کمپنی کی سیلز میں اضافہ ہوگا؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.