آوڈی پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری پر غور کرے گا
جرمن کار ساز ادارے آوڈی نے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس معاملے پر سنجیدگے سے غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں آوڈی اور سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے درمیان ایک باہمی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط بھی کیے گئے ہیں۔ محترمہ ناہید میمن نے سندھ سرمایہ کاری بورڈ جبکہ مارٹِن برکنر نے جرمن ادارے آوڈی کی نمائندگی کرتے ہوئے مذکورہ یاد داشت پر دستخط کیے۔ اس موقع پر پاکستان میں آوڈی گاڑیاں فروخت کرنے کے مجاز ادارے پریمیئر سسٹمز کے ارشد رضا اور پاکستان میں جرمن قنصل جنرل رینر شمیڈشن بھی موجود تھے۔
مفاہمت کی یادداشت کے تحت جرمن کار ساز ادارہ پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کے امکانات پر مختلف حوالوں سے غور کرے گا۔ اس دوران آوڈی کے نمائندے قانونی معاملات، سامان کی نقل و حمل، پاکستان کی کاروباری و تجارتی پالیسیوں اور دیگر اقتصادی امور کا جائزہ لے کر پاکستان میں کارخانے کے قیام سے متعلق اپنی سفارشات مرتب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 2017 آوڈی A3 کا نیا انداز؛ پہلے سے زیادہ جدید اور پُرکشش!
آوڈی (Audi) کی جانب سے پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کے فیصلے میں نئی آٹو پالیسی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس وقت پاکستان میں پریمیئر سسٹمز نامی ادارہ آوڈی گاڑیاں درآمد کر کے فروخت کرتا ہے۔ قوی امکان ہے کہ پاکستان میں آوڈی کے نئے کارخانے کا قیام بھی پریمیئر سسٹمز کے اشتراک ہی سے ہوگا۔
پاکستان میں پرتعیش گاڑیوں کے شعبے میں آوڈی کو نمایاں مقام حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آوڈی اور سندھ سرمایہ کاری بورڈ کے درمیان مفاہمت کی یاد داشت کو بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف گاڑیوں کے شعبے بلکہ پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال میں بہتری کی امید رکھی جاسکتی ہے۔ گو کہ ابھی آوڈی کی جانب سے صرف امکانات پر غور شروع کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے اور اس کے نتائج ہماری امیدوں کے برعکس بھی آسکتے ہیں۔ تاہم خوش آئندہ بات یہ ہے کہ اب نئے کار ساز ادارے پاکستان میں اظہار دلچسپی سے ایک قدم آگے بڑھ کر عملی میدان میں قدم رکھ رہے ہیں۔ اس سے دیگر کار ساز اداروں کو بھی یہاں کام کرنے کا حوصلہ ملے گا۔