ٹرک پر نقش و نگار کی روایت تکنیکی اعتبار سے نقصان کا باعث ہے!

پاکستان میں چلنے والی مسافر بسوں اور سامان بردار ٹرک پر نقش و نگار کی روایت اب “ٹرک آرٹ” کے نام سے دنیا بھر مشہور ہوچکی ہے۔ اس روایت کی مقبولیت کا راز صرف شوخ رنگوں ہی میں نہیں بلکہ تزئین و آرائش کی غرض سے لگائی جانے والی مختلف اشیاء میں چھپا ہوا ہے۔ لیکن غورطلب امر یہ ہے کہ ٹرک کے بناؤ سنگھار کے لیے شامل کی جانے والی چیزوں سے جہاں خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے وہیں ٹرک کا مجموعی وزن بھی کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ ٹرک پر مستقل بوجھ پڑھ جانے سے ایندھن اور انجن دونوں ہی زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم بات کریں گے کہ جب ایک طرف دنیا بھر کے ادارے گاڑیوں کا وزن کم سے کم کر کے ایندھن کے اخراجات میں کمی کی کوشش کر رہے ہیں تو بھلا ہم روایتی خوبصورتی کی خاطر ایندھن کا اضافی خرچہ کیوں پال رہے ہیں۔

ٹرک کو کم سے کم ایندھن میں زیادہ سے زیادہ سفر کرنے کے قابل بنانے سے ہم نقل و حمل کے اخراجات کو بڑی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ البتہ اس مقصد کے حصول کے لیے سب سے پہلا کام ٹرک پر لگائی جانے والی غیر ضروری آرائشی چیزوں کو ہٹانا ہوگا۔ اگر ٹرک خوبصورت بنانا بہت ضروری ہے تو پھر اس میں ایسی چیزیں لگائیں جن کا وزن کم سے کم ہو۔ خاص طور پر لوہے کی تیار کردہ چیزوں مثلاً زنجیریں، ہار اور دیگر لوازمات سے حتی الامکان پرہیز کریں اور کیوں کہ اس سے ٹرک کے مجموعی وزن میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔ وزن میں اضافے سے ٹرک کو رفتار پکڑنے کے لیے انجن کی اضافی قوت درکار ہوتی ہے اور یوں بہت زیادہ ایندھن خرچ ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں اس سے ٹرک کے ٹائرز پر بھی اضافہ بوجھ پڑتا ہے اور ان کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔

بعض ٹرک مالکان صرف آگے، پیچھے یا دائیں اور بائیں ہی نہیں بلکہ ٹرک کے اوپر بھی بہت بڑا کلاہ نما تاج بنا دیتے ہیں۔ گو کہ اس کی رنگا رنگی سے ٹرک کی خوبصورت میں قابل توجہ اضافہ ہوتا ہے تاہم یہ ایروڈائنامکس اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ سائنس سے تھوڑا بہت شغف رکھنے والا شخص بھی بتا سکتا ہے کہ ٹرک کے اوپر موجود کلاہ سفر کے دوران کس قدر مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔ ٹرک کا یہ حصہ سیمنٹ کی ایک سیدھی دیوار کی مانند ہے جسے ہوا کے شدید دباؤ کے برخلاف لے کر جانے کے لیے انجن پر بہت زیادہ دباؤ ڈالنا پڑتا ہے بصورت دیگر ٹرک اپنی جگہ سے ٹس سے مس بھی نہیں ہوگا۔

ٹرک آرٹ کی قدیم روایت اب دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بن چکی ہے اس لیے اسے ختم کرنے کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ البتہ ٹرک کی مجموعی بناوٹ دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی روایت کو جدید طرز پر استوار کرنا چاہیے جس سے اس کی خوبصورتی بھی برقرار رہے اور دیگر بنیادی اصولوں مثلاً ایروڈائنامکس کی خلاف ورزی بھی نہ ہو۔

Exit mobile version